نئی دہلی: مرکزی ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بدھ کے روز کہا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو بیرونی دہلی کے بکر والا کے اپارٹمنٹ میں منتقل کیا جائے گا اور انہیں بنیادی سہولیات اور پولیس تحفظ فراہم کی جائے گی۔ اقتصادی طور پر کمزور طبقات (EWS) کے لئے فلیٹس کی تعمیر نئی دہلی میونسپل کونسل نے کرایا ہے اور یہ ٹکری سرحد کے قریب بکر والا علاقے میں واقع ہیں۔ مرکزی وزیر کے اس بیان کے بعد وشو ہندو پریشد نے بھی مرکز کے اس فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ VHP comments on Rohingyas issues
وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے دہلی میں روہنگیا مسلمانوں کو گھر دینے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ وی ایچ پی کے مرکزی ورکنگ صدر آلوک کمار نے کہا کہ حکومت کو اس مسئلہ پر نظر ثانی کرنی چاہیے، گھر دینے کے بجائے روہنگیا کو بھارت سے باہر بھیجنے کا بندوبست کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہندو پناہ گزین غیر انسانی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور حکومت روہنگیا لوگوں کو پناہ اور تحفظ فراہم کرنے کا فیصلہ کر رہی ہے۔ اس فیصلے نے ہمارا درد بڑھا دیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ MHA On Rohingya Flats وزارت داخلہ نے روہنگیا کو فلیٹ فراہم کرنے کی خبروں کی تردید کی
انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کو دہلی میں رہائش دینے کے بجائے بھارت سے باہر بھیجنے کے انتظامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے آنے والے ہندو پناہ گزیں دہلی کے علاقے مجنو کا ٹیلا میں غیر انسانی حالات میں رہ رہے ہیں۔ ایسے میں روہنگیا کو دیا جانے والا انعام اور بھی قابل مذمت ہے۔ مرکزی حکومت اپنا فیصلہ فوری طور پر واپس لے۔