ETV Bharat / bharat

Rape Case Against Asaram گاندھی نگر شیشن کورٹ نے آسارام کو مجرم قرار دیا، فیصلہ کل

author img

By

Published : Jan 30, 2023, 5:21 PM IST

Updated : Jan 30, 2023, 9:41 PM IST

گجرات کے گاندھی نگر شیشن کورٹ نے آسارام کے خلاف جنسی زیادتی کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم قرار دیا ہے تاہم اس کی سزا کا فیصلہ کل صبح 11 بجے گاندھی نگر سے سیشن کورٹ میں سنایا جائے گا۔ اس معاملے میں آسارام سمیت سات ملزمان کے خلاف معاملہ چھ اکتوبر 2013 کو درج کیا گیا تھا۔ آسارام کے علاوہ تمام ملزمان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔

آسارام کے خلاف جنسی زیادتی معاملے میں فیصلہ آج
آسارام کے خلاف جنسی زیادتی معاملے میں فیصلہ آج

گاندھی نگر: آسارام کے خلاف جنسی زیادتی معاملے میں فیصلہ کل سنایا جائے گا۔ یہ فیصلہ گجرات کے گاندھی نگر کی سیشن کورٹ میں سنایا جائے گا۔ وہیں معاملے کو دیکھتے ہوئے گاندھی نگر سیشن کورٹ میں بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آسارام سمیت سات ملزمان کے خلاف معاملہ چھ اکتوبر 2013 کو درج کیا گیا تھا۔ آسارام کے علاوہ تمام ملزمان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔

اس تعلق سے آسارام کے وکیل چندر شیکھر گپتا نے کہا کہ گاندھی نگر کی عدالت، تیرہ سال سے جاری آسارام کیس کا فیصلہ سنائے گی۔ اب اس معاملے میں نو سال بعد فیصلہ آنے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے تقریبا 55 گواہوں پر جرح کی گئی جبکہ اطلاعات کے مطابق تمام گواہوں کے بیانات میں بھی تضاد پایا گیا۔ اس پورے معاملے میں کل آٹھ ملزمین تھے۔ ان میں سے ایک کو گواہ بنایا گیا اور ان کے خلاف چارج شیٹ جاری کر کے عدالت میں دوپہر 3 بجے فیصلہ سنایا جانا تھا لیکن آسارام کی بیٹی کے وڈودرا میں ہونے کی وجہ سے فیصلے میں تاخیر ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق آسارام پر ایک سے زیادہ لڑکیوں کی جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ ایک نابالع کے والدین کی جانب سے پولیس میں شکایت درج کرانے کے بعد مدھیہ پردیس اندور سے آسارام کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 2018 میں جنسی زیادتی سمیت دوسرے معاملے میں آسارام کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہیں نابالغ کی جنسی زیادتی کے الزام میں جیل میں بند آسارام نے عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

اس سے پہلے ضمانت کی درخواست میں آسارام نے کہا تھا کہ وہ 9 سال سے جیل میں ہیں ان کی عمر 80 سال سے زیادہ ہے۔ وہ کئی ابیماری میں مبتلا ہیں۔ سپریم کورٹ نے ان کی درخواست ضمانت پر ہمدردانہ غور کرنے کی بات کہی تھی تاکہ ان کا مناسب علاج ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: آسارام کو جیل بھیجنے کے جدوجہد پر کتاب

گاندھی نگر: آسارام کے خلاف جنسی زیادتی معاملے میں فیصلہ کل سنایا جائے گا۔ یہ فیصلہ گجرات کے گاندھی نگر کی سیشن کورٹ میں سنایا جائے گا۔ وہیں معاملے کو دیکھتے ہوئے گاندھی نگر سیشن کورٹ میں بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آسارام سمیت سات ملزمان کے خلاف معاملہ چھ اکتوبر 2013 کو درج کیا گیا تھا۔ آسارام کے علاوہ تمام ملزمان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔

اس تعلق سے آسارام کے وکیل چندر شیکھر گپتا نے کہا کہ گاندھی نگر کی عدالت، تیرہ سال سے جاری آسارام کیس کا فیصلہ سنائے گی۔ اب اس معاملے میں نو سال بعد فیصلہ آنے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے تقریبا 55 گواہوں پر جرح کی گئی جبکہ اطلاعات کے مطابق تمام گواہوں کے بیانات میں بھی تضاد پایا گیا۔ اس پورے معاملے میں کل آٹھ ملزمین تھے۔ ان میں سے ایک کو گواہ بنایا گیا اور ان کے خلاف چارج شیٹ جاری کر کے عدالت میں دوپہر 3 بجے فیصلہ سنایا جانا تھا لیکن آسارام کی بیٹی کے وڈودرا میں ہونے کی وجہ سے فیصلے میں تاخیر ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق آسارام پر ایک سے زیادہ لڑکیوں کی جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ ایک نابالع کے والدین کی جانب سے پولیس میں شکایت درج کرانے کے بعد مدھیہ پردیس اندور سے آسارام کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 2018 میں جنسی زیادتی سمیت دوسرے معاملے میں آسارام کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہیں نابالغ کی جنسی زیادتی کے الزام میں جیل میں بند آسارام نے عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

اس سے پہلے ضمانت کی درخواست میں آسارام نے کہا تھا کہ وہ 9 سال سے جیل میں ہیں ان کی عمر 80 سال سے زیادہ ہے۔ وہ کئی ابیماری میں مبتلا ہیں۔ سپریم کورٹ نے ان کی درخواست ضمانت پر ہمدردانہ غور کرنے کی بات کہی تھی تاکہ ان کا مناسب علاج ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: آسارام کو جیل بھیجنے کے جدوجہد پر کتاب

Last Updated : Jan 30, 2023, 9:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.