جھانسی: ریاست اترپردیش کے ضلع جھانسی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ یہاں ویرانگنا رانی لکشمی بائی کی تعزیہ ہندو مسلم اتحاد کی ایک مثال پیش کرتی ہے۔ محرم کے مقدس مہینے میں رانی لکشمی بائی کے نام پر تعزیہ بھی نکالا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رانی لکشمی بائی نے اس تعزیہ کی روایت قائم کی تھی۔ 1851 میں اس تعزیہ کی شروعات رانی لکشمی بائی نے کی، جب کہ اس کی ذمہ داری انہوں نے مولانا وقاص کے سپرد کی۔ آج بروز منگل 171 سال بعد بھی مولانا وقاص کے خاندان کی جانب سے یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس وقت یہ تعزیہ مولانا وقاص کی اولاد راشد میاں نے تیار کیا ہے۔ Veerangana Rani Laxmibai Tazia jhansi hindu muslim community unity
مزید پڑھیں:۔ لکھنؤ: گنگا جمنی تہذیب کی شاندار مثال، ہندو پیروکار تعزیہ دار
رشید میاں نے بتایا کہ جب مہاراجہ گنگادھر راؤ اور مہارانی لکشمی بائی کے بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی۔ اس کے بعد اس تعزیہ کی روایت قائم کی تھی۔ یہ تعزیہ رانی محل میں مہارانی لکشمی بائی نے نصب کرایا تھا۔ ان کی وفات کے بعد جب انگریزوں نے جھانسی پر قبضہ کیا تو انہوں نے اس تعزیہ پر پابندی لگانے کی کوشش کی لیکن اس وقت بھی مولانا وقاص کی اولاد نے یہ تعزیہ بنایا تھا۔