ریاست اتر پردیش کے بریلی ڈویژن کے ضلع پیلی بھیت سے رکن پارلیمان ورون گاندھی نے ایک مرتبہ پھر حکومت کے خلاف ٹوئٹ کیا ہے۔ اب اُنہوں نے اپنے باغیانہ ٹویٹ کے ذریعے 'نمامی گنگے منصوبے' پر سوال اُٹھائے ہیں۔ اُنہوں نے آلودہ پانی میں مچھلیوں کی موت پر احتساب پر بھی سوال کھڑے کیے ہیں۔ اُنہوں نے اپنے ٹویٹ میں جواب دہی طے کرنے کے لیے بھی لکھا ہے۔' Varun Gandhi Targets Government over namami gange project
-
गंगा हमारे लिए सिर्फ नदी नहीं, 'मां' है। करोड़ों देशवासियों के जीवन, धर्म और अस्तित्व का आधार है मां गंगा।
— Varun Gandhi (@varungandhi80) July 26, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
इसलिए नमामि गंगे पर 20,000 करोड़ का बजट बना। 11,000 करोड़ खर्च के बावजूद प्रदूषण क्यों?
गंगा तो जीवनदायिनी है, फिर गंदे पानी के कारण मछलियों की मौत क्यों? जवाबदेही किसकी? pic.twitter.com/fcSsO7VP0N
">गंगा हमारे लिए सिर्फ नदी नहीं, 'मां' है। करोड़ों देशवासियों के जीवन, धर्म और अस्तित्व का आधार है मां गंगा।
— Varun Gandhi (@varungandhi80) July 26, 2022
इसलिए नमामि गंगे पर 20,000 करोड़ का बजट बना। 11,000 करोड़ खर्च के बावजूद प्रदूषण क्यों?
गंगा तो जीवनदायिनी है, फिर गंदे पानी के कारण मछलियों की मौत क्यों? जवाबदेही किसकी? pic.twitter.com/fcSsO7VP0Nगंगा हमारे लिए सिर्फ नदी नहीं, 'मां' है। करोड़ों देशवासियों के जीवन, धर्म और अस्तित्व का आधार है मां गंगा।
— Varun Gandhi (@varungandhi80) July 26, 2022
इसलिए नमामि गंगे पर 20,000 करोड़ का बजट बना। 11,000 करोड़ खर्च के बावजूद प्रदूषण क्यों?
गंगा तो जीवनदायिनी है, फिर गंदे पानी के कारण मछलियों की मौत क्यों? जवाबदेही किसकी? pic.twitter.com/fcSsO7VP0N
نمامی گنگا پروجیکٹ پر طنز کرتے ہوئے ورون گاندھی نے لکھا، ’’گنگا ہمارے لیے صرف ایک دریا نہیں ہے، بلکہ ماں ہے۔ ماں گنگا کروڑوں ہم وطنوں کی زندگی، مذہب اور وجود کی بنیاد ہے۔ اس لیے نمامی گنگے پراجکٹ پر 20 ہزار کروڑ خرچ کرنے کا بجٹ بنایا گیا ہے، 11 ہزار کروڑ خرچ کرنے کے بعد بھی دریا میں آلودگی کیوں ہے۔' Varun Gandhi Tweet on namami gange project
ورون گاندھی نے مچھلیوں کی موت پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے لکھا کہ گنگا زندگی دینے والی ہے۔ پھر گندے پانی سے مچھلیاں کیوں مر رہی ہیں؟ اور کس کی ذمہ داری ہے؟ اُنہوں نے ایک منٹ اور ایک سیکنڈ کا ایک ویڈیو بھی ٹویٹ کے ساتھ اپلوڈ کیا ہے۔'
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے اپنی حکومت کی کسی پالیسی یا اسکیم کو لے کر سوالیہ نشان اٹھائے ہوں، حال ہی میں ورون گاندھی نے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی تعمیر پر سوالیہ نشان لکھ کر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی تھی۔'
یہ بھی پڑھیں: Varun Gandhi On Agnipath Scheme : 'حکومت بتائے کہ ایک کروڑ اسامیاں خالی کیوں ہیں'
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی گزشتہ کچھ دنوں سے اپنی ہی حکومت سے ناراض نظر آ رہے ہیں۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ورون گاندھی وقتاً فوقتاً عوامی مفاد کے مسائل پر عوام کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں اور اپنی حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھاتے رہتے ہیں۔'