یہ احتجاج تریپورہ پولیس کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیار کرنے والے وکلاء کو یو اے پی اے کے تحت جارے کیے گئے نوٹس کے خلاف کیا گیا.
اس موقع پر وکلاء تنظیم اے آئی ایل اے جے کے رہنما ایڈووکیٹ سورج نے کہا یہ وکلاء تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف ہوئے تشدد کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیار کرنے گئے تھے. انہوں نے اپنی رپورٹ کے ذریعے تشدد کی وارداتوں کو اجاگر کیا. لیکن حکومت ان لوگوں کو ڈرانے کا کام کر رہی ہے جو حق کی آواز بلند کرتے ہیں.
یہ بھی پڑھیں:
تریپورہ تشدد سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ: کلیم الحفیظ
اس احتجاج میں شامل سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ارکان نے بھی شرکت کی انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اب وشو ہندو پریشد اور آر ایس ایس کے خلاف بولنے پر بھی یو اے پی اے لگایا جانے لگا ہے. انہوں نے کہا کہ اگر یہ سخت گیر ہندو تنظیمیں کچھ غلط کریں گی تو ہم ہمیشہ اپنی آواز بلند کریں گے.
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رکن شیخ جیلانی نے بھی احتجاج میں شرکت کر اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف ہوئے تشدد پر فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیار کرنے والے وکلاء پر یو اے پی اے کے تحت کارروائی کرنا غلط ہے اسے فوری طور پر ہٹایا جانا چاہیے.
انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ سچ دکھانا کوئی جرم نہیں ہے، ہو سکتا ہے کہ بی جے پی کی نظر میں یہ جرم ہوتا ہو لیکن اس ملک کا آئین ہمیں اجازت دیتا ہے، سچ کو سامنے رکھنے کی۔ اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دونوں وکلاء کے خلاف جاری نوٹس کو رد کیا جائے.