ممبئی: ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے ایلگار پریشد کیس کے ملزم پی ورورا راؤ کو ہدایت دی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ممبئی میں رہیں اور عدالت کی اجازت کے بغیر شہر سے باہر نہ جائیں۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں انہیں طبی بنیادوں پر ضمانت دی تھی۔ عدالت نے ممبئی میں راؤ کی اپنی رہائش گاہ پر لوگوں کے جمع ہونے پر بھی پابندی عائد کردی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ورورا سے کہا کہ وہ کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہ ہوں اور اپنے خلاف کیس میں کسی بھی شریک ملزم سے رجوع نہ کریں۔ Varavara Rao banned from leaving Mumbai without permission
سپریم کورٹ نے 10 اگست کو ورورا راؤ کو ضمانت دی تھی۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) سے متعلق معاملات کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے حال ہی میں راؤ کی ضمانت کی شرائط طے کی تھیں، جن کی تفصیلات ہفتہ کو دستیاب کرائی گئیں۔ ضمانت کی شرائط میں راؤ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ممبئی میں رہیں اور این آئی اے عدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر شہر سے باہر نہ جائیں۔
مزید پڑھیں:۔ Bhima Koregaon Case: ورا ورا راؤ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی
عدالت نے کہا کہ انہیں ممبئی میں اپنی رہائش گاہ کا تفصیلی پتہ اور اپنا رابطہ نمبر دینا ہوگا۔ اس کے علاوہ انہیں اپنے تین قریبی رشتہ داروں اور ان کے ساتھ رہنے والے افراد کے رابطہ نمبر بھی دینے ہوں گے۔ عدالت نے اس دوران انہیں ہدایت کی کہ وہ میڈیا کے سامنے کیس کے حوالے سے کوئی بیان نہ دیں چاہے وہ پرنٹ میڈیا ہو، الیکٹرانک میڈیا ہو یا سوشل میڈیا۔
عدالت نے راؤ کو ہدایت دی ہے کہ وہ کیس کے کسی بھی شریک ملزم یا اس جیسی سرگرمیوں میں ملوث کسی دوسرے شخص سے کوئی رابطہ نہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر یا کسی دوسرے شخص کے ذریعے استغاثہ کے گواہوں کو متاثر نہیں کریں گے۔ عدالت نے ملزم سے 50 ہزار روپے کے مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ضمانت بھی جمع کرنے کو کہا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ راؤ کو 28 اگست 2018 کو حیدرآباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔