وارانسی: وارانسی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج انورادھا کشواہا کی عدالت نے ایک وکیل ہری شنکر پانڈے کی طرف سے دائر نظرثانی کی درخواست میں جواب دہندگان کو نوٹس جاری کیا ہے، جس میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی اور دیگر کے خلاف ان کے مبینہ ریمارکس کے لیے مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گیان واپی مسجد کے احاطے میں ملنے والا مبینہ 'شیولنگ' ملا اور زائرین کے ذریعہ اس کے وضو خانہ کو گندا کرنے کا الزام ہے۔
ہری شنکر پانڈے نے کہا کہ ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ اجول اپادھیائے کی عدالت کی طرف سے 15 فروری کو میری درخواست خارج کرنے کے بعد میں نے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں نظر ثانی کی درخواست دائر کی۔ نظرثانی کی درخواست ڈسٹرکٹ جج کی عدالت سے اے ڈی جے نویں کی عدالت میں منتقل کر دی گئی۔ عدالت نے نظرثانی درخواست کی سماعت کا عمل شروع کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔ عدالت نے اگلی سماعت کے لیے 14 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Masjid Verdict: اویسی نے گیان واپی مسجد کے فیصلے کو ایکٹ 1991 کی صریح خلاف ورزی قرار دیا
واضح رہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے گیان واپی مسجد کے فیصلے کو عبادت گاہوں کے ایکٹ 1991 کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بابری مسجد تنازعہ میں دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بھی خلاف ہے۔ بتادیں کہ ایکٹ کے مطابق کوئی شخص کسی مذہبی فرقے یا اس کے کسی بھی طبقے کی عبادت گاہ کو کسی مخصوص فرقے کی عبادت گاہ میں تبدیل نہیں کرے گا۔