وارانسی: گیان واپی مسجد شرینگر گوری معاملہ میں الہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی کی عدالت میں دائر درخواستوں کی فوٹو کاپیاں طلب کی ہیں، جس میں پانچ خواتین نے گیانواپی کمپلیکس میں مبینہ شرنگر گوری، بھگوان گنیش اور ہنومان کی زیارت اور پوجا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پانچ خواتین نے وارانسی کی عدالت میں یہ عرضی داخل کی تھی جس کی فوٹو کاپی الہ آباد ہائی کورٹ نے 21 اکتوبر تک جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جج سے اس کی تصدیق کروانے کے بعد درخواست کی فوٹو کاپی انہیں بھیجی جائے۔Varanasi court hearing in gyanvapi case on hindu petition
مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Masjid Case گیان واپی مسجد شرینگر گوری کیس میں فریق بننے کی کُل 17 درخواستیں خارج
جسٹس جے جے منیر نے وارانسی ضلعی عدالت کے 12 ستمبر کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی (AIMC) کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کی اگلی تاریخ 21 اکتوبر یعنی آج مقرر کی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ وارانسی کے ضلع جج نے 12 ستمبر کو راکھی سنگھ اور دیگر پانچ خواتین کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مسجد کمیٹی کے اعتراض کو خارج کر دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ گیانواپی مسجد کیس میں عبادت گاہوں کے ایکٹ 1991 کے تحت رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں، عدالت اس معاملے کی سماعت نہیں کر سکتی۔ اس سے قبل وارانسی کی عدالت نے گیانواپی مسجد میں پائے جانے والے مبینہ 'شیولنگ' کی کاربن ڈیٹنگ کی مانگ کو مسترد کر دیا تھا۔ یہ عرضی بھی انہی خواتین کی جانب سے دائر کی گئی ہے جنہوں نے شرنگر گوری مندر میں پوجا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضی داخل کی ہے۔