ETV Bharat / bharat

کورونا کا ٹیکہ لینے یا نہ لینے کی پوری شخصی آزادی ہوگی: وزارت صحت - ٹیکے کے منفی اثرات

مرکزی وزارت صحت نے کہا کہ کووڈ 19 کا ٹیکہ لینا لوگوں کی خواہش پر منحصر ہوگا۔ حالانکہ، ٹیکے کی پوری خوراک لینے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ مختلف ٹیکے تجربات کے الگ الگ مراحل میں ہیں۔

People will have freedom of Vaccination for corona: Ministry of Health
کورونا کا ٹیکہ لینے یا نہ لینے کی ہوگی آزادی:وزارت صحت
author img

By

Published : Dec 18, 2020, 4:23 PM IST

مرکزی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کورونا کے ٹیکے کی خوراک لینا لوگوں کی خواہش پر منحصر ہوگا۔ اسی کے ساتھ وزارت نے واضح کیا کہ بھارت میں موجود ٹیکہ بھی دوسرے ملکوں میں تیار کیے گئے ٹیکے جتنا ہی کارگر ہوگا۔ وزارت نے کہا کہ اس سے قبل کورونا سے متاثر ہوچکے لوگوں کو بھی کورونا وائرس کا ٹیکہ کے کی پوری خوراک لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ کیوں کہ اس سے بیماری کے خلاف مضبوط دفاعی صلاحیت پیدا ہوگی۔

وزارتِ صحت نے کہا کہ دوسری خوراک لینے کے دو ہفتے کے بعد جسم میں اینٹی باڈی کا حفاظتی سطح تیار ہوتی ہے۔ وزارت نے جمعرات کی رات کووڈ 19 کے ٹیکے سے متعلق کچھ سوال و جواب کی لسٹ تیار کی۔ اس میں کچھ سوالوں کو شامل کیا گیا ہے جیسے کہ کیا سب کے لیے ٹیکہ لینا ضروری ہے، ٹیکے سے کتنے دنوں میں اینٹی باڈی تیار ہوگی، کیا کورونا سے ٹھیک ہوچکا شخص بھی ٹیکہ لے سکتا ہے وغیرہ۔

مرکزی وزارت صحت نے کہا کہ کووڈ 19 کے مختلف ٹیکے تجربے کے الگ الگ مرحلے میں ہیں۔ حکومت جلد ہی کووڈ 19 کی ٹیکہ کاری شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بھارت میں کورونا کے 6ٹیکوں کے تجربات چل رہے ہیں۔ ان میں آئی سی ایم آر کے ساتھ تال میل سے بھارت میں بائیوٹیک کے ذریعہ تیار کیا گیا ٹیکہ، جائیڈس کیڈلا، جینووا اور آکسفورڈ کے ٹیکے پر تجربہ چل رہا ہے۔

روس کے گمالویا قومی مرکز کے ساتھ تال میل سے حیدرآباد میں ریڈی لیب میں بن رہے ٹیکے اور ایم آئی ٹی، امریکہ کے ساتھ تال میل سے حیدرآباد میں بائیولوجیکل ای لمیٹڈ کے ذریعہ تیار کیا گیا ٹیکہ بھی شامل ہے۔ کیا قلیل مدتی تجربے کے بعد تیار ٹیکہ محفوظ ہوگا اور کیا اس کے کچھ منفی اثرات ہو سکتے ہیں۔ اس پر وزارتِ صحت نے کہا کہ حفاظت اور افادیت کی بنیاد پر ریگولیٹری اداروں کی منظوری کے بعد ہی ٹیکے کی پیشکش کی جائے گی۔

وزارت نے کہا کہ محفوظ ٹیکہ کاری مہم کے لیے ریاستوں کو ٹیکے کے منفی اثرات کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتظامات کرنے کو کہا گیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ 28دن کے وقفے پر ٹیکے کی دو خوراک لینے کی ضرورت ہوگی۔ کینسر، شوگر، ہائپر ٹنشن وغیرہ سے جوجھ رہے مریض بھی کورونا کے ٹیکے کی خوراک لے سکتے ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں کورونا کے ٹیکے طبی ملازمین اور فرنٹ واریئرس کو ترجیح دی جائے گی۔ ٹیکے کی حصولیابی کی بنیاد پر 50سے زیادہ عمر والوں کو بھی اس کی خوراک دی جا سکتی ہے۔ نشان زد لوگوں کو ٹیکہ کاری اور اس کے وقت کے بارے میں ان کے موبائل نمبر پر اطلاع دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:

طبی ملازمین اور اگلے محاذ کے ملازمین کو ٹیکہ کاری کے لیے کیوں منتخب کیا گیا ہے، اس پر وزارت صحت نے کہا کہ سرکار انتہائی خطرے والے گروپوں کو ترجیح دے رہی ہے تاکہ انہیں سب سے پہلے ٹیکے کی خوراک مل سکے۔ ٹیکے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ، آدھار کارڈ وغیرہ دستاویز قابل قبول ہوں گے۔

مرکزی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کورونا کے ٹیکے کی خوراک لینا لوگوں کی خواہش پر منحصر ہوگا۔ اسی کے ساتھ وزارت نے واضح کیا کہ بھارت میں موجود ٹیکہ بھی دوسرے ملکوں میں تیار کیے گئے ٹیکے جتنا ہی کارگر ہوگا۔ وزارت نے کہا کہ اس سے قبل کورونا سے متاثر ہوچکے لوگوں کو بھی کورونا وائرس کا ٹیکہ کے کی پوری خوراک لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ کیوں کہ اس سے بیماری کے خلاف مضبوط دفاعی صلاحیت پیدا ہوگی۔

وزارتِ صحت نے کہا کہ دوسری خوراک لینے کے دو ہفتے کے بعد جسم میں اینٹی باڈی کا حفاظتی سطح تیار ہوتی ہے۔ وزارت نے جمعرات کی رات کووڈ 19 کے ٹیکے سے متعلق کچھ سوال و جواب کی لسٹ تیار کی۔ اس میں کچھ سوالوں کو شامل کیا گیا ہے جیسے کہ کیا سب کے لیے ٹیکہ لینا ضروری ہے، ٹیکے سے کتنے دنوں میں اینٹی باڈی تیار ہوگی، کیا کورونا سے ٹھیک ہوچکا شخص بھی ٹیکہ لے سکتا ہے وغیرہ۔

مرکزی وزارت صحت نے کہا کہ کووڈ 19 کے مختلف ٹیکے تجربے کے الگ الگ مرحلے میں ہیں۔ حکومت جلد ہی کووڈ 19 کی ٹیکہ کاری شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بھارت میں کورونا کے 6ٹیکوں کے تجربات چل رہے ہیں۔ ان میں آئی سی ایم آر کے ساتھ تال میل سے بھارت میں بائیوٹیک کے ذریعہ تیار کیا گیا ٹیکہ، جائیڈس کیڈلا، جینووا اور آکسفورڈ کے ٹیکے پر تجربہ چل رہا ہے۔

روس کے گمالویا قومی مرکز کے ساتھ تال میل سے حیدرآباد میں ریڈی لیب میں بن رہے ٹیکے اور ایم آئی ٹی، امریکہ کے ساتھ تال میل سے حیدرآباد میں بائیولوجیکل ای لمیٹڈ کے ذریعہ تیار کیا گیا ٹیکہ بھی شامل ہے۔ کیا قلیل مدتی تجربے کے بعد تیار ٹیکہ محفوظ ہوگا اور کیا اس کے کچھ منفی اثرات ہو سکتے ہیں۔ اس پر وزارتِ صحت نے کہا کہ حفاظت اور افادیت کی بنیاد پر ریگولیٹری اداروں کی منظوری کے بعد ہی ٹیکے کی پیشکش کی جائے گی۔

وزارت نے کہا کہ محفوظ ٹیکہ کاری مہم کے لیے ریاستوں کو ٹیکے کے منفی اثرات کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتظامات کرنے کو کہا گیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ 28دن کے وقفے پر ٹیکے کی دو خوراک لینے کی ضرورت ہوگی۔ کینسر، شوگر، ہائپر ٹنشن وغیرہ سے جوجھ رہے مریض بھی کورونا کے ٹیکے کی خوراک لے سکتے ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں کورونا کے ٹیکے طبی ملازمین اور فرنٹ واریئرس کو ترجیح دی جائے گی۔ ٹیکے کی حصولیابی کی بنیاد پر 50سے زیادہ عمر والوں کو بھی اس کی خوراک دی جا سکتی ہے۔ نشان زد لوگوں کو ٹیکہ کاری اور اس کے وقت کے بارے میں ان کے موبائل نمبر پر اطلاع دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:

طبی ملازمین اور اگلے محاذ کے ملازمین کو ٹیکہ کاری کے لیے کیوں منتخب کیا گیا ہے، اس پر وزارت صحت نے کہا کہ سرکار انتہائی خطرے والے گروپوں کو ترجیح دے رہی ہے تاکہ انہیں سب سے پہلے ٹیکے کی خوراک مل سکے۔ ٹیکے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ، آدھار کارڈ وغیرہ دستاویز قابل قبول ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.