ششی کلا تمل ناڈو کی سابق وزیر اعلیٰ جے للیتا کی انتہائی قریبی مانی جاتی تھیں۔
آئیے جانتے ہیں ششی کلا کی سیاسی زندگی کا سفرنامہ۔
اے آئی اے ڈی ایم کے کی معزول رہنما ششی کلا نے سیاسی زندگی کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کہنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ فیصلہ ششی کلا نے ایک ایسے وقت میں کیا ہے، جبکہ ابھی ریاست میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔
ششی کلا کا پورا نام 'وویکانندن کرشناوینی ششی کلا ' ہے، اس کے علاوہ وہ شادی کے بعد اپنے شوہر کے عرفی نام ششی کلا نٹراجن کے نام سے بھی جانی جاتی رہی ہیں۔ وہیں انہیں عوامی سطح پر وی کے ششی کلا کے نام سے خطاب کیا جاتا ہے۔
ششی کلا کی پیدائش سنہ 1954 میں منارگوڈی کے ایک کسان خاندان میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام وویکانندم اور والدہ کا نام کرشنوینی تھا۔
ششی کلا کے چار بھائی تھے۔ سندراوادنم، جیارمن، ڈاکٹر ونودھاگن اور دھیوہارن جبکہ ایک بہن ونیتھامنی تھیں۔
ان کا خاندان اگرچہ دولت مند نہیں تھا، تاہم ان کا تعلق با اثر کالار برادری سے تھا۔
ششی کلا کے شوہر نٹراجن 1970 کی دہائی میں ریاستی حکومت کے تعلقات عامہ کے ایک اعلیٰ افسر تھے۔
انہوں نے اپنی بیوی ششی کلا کو آئی اے ایس آفیسر وی ایس چندرالیکھا کے توسط سے اے آئی اے ڈی ایم کے کی ابھرتی ہوئی رہنما جے للیتا سے رابطہ کروایا۔
ششی کلا ان دنوں ایک ویڈیو ٹیپ کی دکان چلارہی تھیں، اس کے علاوہ وہ شادی کے ویڈیو بھی ریکارڈ کرتی تھیں۔
جے للیتا سے رابطہ کے بعد جہاں ششی کلا کو فائدہ ہوا۔ وہیں اے آئی اے ڈی ایم کے کو کالار طبقے سے ووٹ وصول ہونے لگے۔
یہ بات کہی جا سکتی ہے دونوں خاتون نے ایک دوسرے کے رسوخ سے فائدہ اُٹھایا۔
سنہ 1990 میں جب ان کے شوہر نٹراجن کو جے للیتا کیمپ چھوڑنے کے لیے کہا گیا تو اس وقت ششی کلا نے اپنے شوہر کو چھوڑ کر جے للیتا کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔
دسمبر 2016 میں جے للیتا کی موت کے وقت تک وہ پوز گارڈن میں واقع ویدیا نیلام رہائش گاہ پر رہ رہی تھیں۔
سنہ 2012 میں ششی کلا اور جے للیتا کے درمیان تنازع پیدا ہوگیا تھا اور انہیں پارٹی سے برخاست بھی کر دیا گیا تھا۔ انہیں پوز گارڈن سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ تاہم وہ صرف سو دنوں کے بعد واپس آگئی تھیں۔
دسمبر 2016 میں جے للیتا کے انتقال کے بعد ششی کلا کو اے آئی اے ڈی ایم کے کا جنرل سکریٹری منتخب کیا گیا۔
تاہم فروری 2017 میں غیر قانونی جائیداد رکھنے کے الزام میں انہیں کورٹ کی جانب سے سزا سنائی گئی۔
اس کے بعد انھوں نے پارٹی کی ذمے داری اپنے بھتیجے ٹی ٹی وی دھنکرن کے سپرد کر دی تھی جبکہ انہوں نے اے ڈی وی ڈی پلانی سوامی کو ریاست کے وزیراعلی بنائے جانے کی حمایت کی تھی۔ حالاںکہ بعد میں پلانی سوانی کی جانب سے ان کے خلاف بغاوت کی گئی۔
ششی کلا کو سنہ 1991 سے 1996 کے درمیان تمل ناڈو کی وزیر اعلی کی حیثیت سے جے للیتا کی پہلی مدت کار کے دوران آمدنی سے زائد دولت جمع کرنے پر انہیں سزا سنائی گئی۔
وی کے ششی کلا کو چار برس کی سزا ہوئی۔ وہ رواں برس 27 جنوری 2021 کو رہا کر دی گئیں۔
جیل سے رہائی کے ایک ماہ بعد ششی کلا نے سیاسی زندگی کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
تمل ناڈو کی سیاست میں ششی کلا ایک اہم اور مضبوط نام ہے، ان کے ایسا کرنے سے سیاسی حلقوں میں بیان بازیاں شروع ہوگئی ہیں۔