لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی حکومت نے اپنے دور اقتدار کا پانچواں اور آخری بجٹ آج پیش کیا۔ وزیر خزانہ سریش کھنہ نے مالی برس 2021-22 کے لیے 5 لاکھ 50 ہزار 270 کروڑ 78 لاکھ کا بجٹ پیش کیا ہے۔ اس بار کا بجٹ گذشتہ برس کی نسبت 7.3 فیصد زیادہ ہے۔ اس بار کے بجٹ میں اقلیتی بہبود کے لیے 1896 کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اتر پردیش حکومت نے مالی برس 2020۔21 میں تعلیم کے لیے 18363 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا تھا، جبکہ رواں مالی برس کے بجٹ میں 191 کروڑ روپے کی کٹوتی کی ہے۔
مزید پڑھیں: اترپردیش تعلیمی بجٹ میں 191 کروڑ روپے کی کٹوتی
ریاستی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مدرسہ ماڈرنائزیشن اساتذہ کے قومی صدر اعجاز احمد نے بتایا کہ مدرسہ اساتذہ طویل عرصے سے ریاستی حکومت کے بجٹ کا انتظار کر رہے تھے اور جیسے ہی ریاستی حکومت کا بجٹ آیا اور مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم کے لیے 479 کروڑ روپے مختص کا اعلان خوش کن خبر ہے۔'
انہوں نے کہا کہ' مدرسہ ماڈرنائزیشن اساتذہ کو 4 برس سے مرکزی اعزاز نہیں ملا ہے۔ جس کی وجہ سے اساتذہ کا کنبہ فاقہ کشی کے دہانے پر ہے۔ لیکن حکومت اترپردیش کی طرف سے ماڈرنائزیشن اسکیم کے تحت مناسب ریاستی بجٹ کی فراہمی سے مدرسہ اساتذہ کو بڑی راحت ملے گی'۔
ایسوسی ایشن کے قومی صدر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ مرکزی حکومت اپنے مرکزی بجٹ میں بھی اضافہ کرے گی۔ انہوں نے 25 ہزار مدرسہ اساتذہ کی جانب سے اتر پردیش حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت نے مدرسہ کی تعلیم کو جدید بنانے کے لیے اچھا بجٹ دیا ہے۔'
اترپردیش کے مدرسہ اساتذہ پوری توانائی کے ساتھ کام کریں گے اور وزیر اعظم کے ایک ہاتھ میں کمپیوٹر ایک ہاتھ میں قرآن مجید کے خواب کو پورا کریں گے اور مدرسہ تعلیم کو نئی جہت عطا کریں گے'۔