امريکہ روال سال گيارہ ستمبر کو سن 2001 کے 9/11 حملوں کے عين بيس برس بعد افغانستان سے تمام امريکی فوجی دستوں کو افغانستان سے نکال لے گا۔ وائٹ ہاؤس نے اس خبر کی تصديق کر دی ہے۔
واضح رہے کہ دوحہ ميں طالبان کے ساتھ طے پانے والے والے معاہدے کے تحت امريکہ کو يکم مئی تک اپنے تمام فوجيوں کو واپس بلانا تھا ليکن ايسا نہيں ہو رہا ہے۔
افغانستان حکومت کے ڈائرکٹر جنرل آف پبلک اینڈ اسٹریٹجک افیئرس وحید عمر نے اس حوالے سے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بار بار امریکی اور افغان حکومتوں کے مابین امریکی فوجی دستوں کی واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن مستقبل قریب میں افغان صدر اشرف غنی سے بات کریں گے تاکہ انخلا کے نئے منصوبے کی تفصیلات باضابطہ طور پر شیئر کی جا سکیں۔
عمر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس وقت تک ہم تفصیلات پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکی حکومت کی طرف سے ان کے فوجیوں کے حوالے سے کسی بھی فیصلے کا احترام کریں گے۔ اے این ایس ڈی ایف گذشتہ 2 سالوں سے ہمارے لوگوں کا اعلی سطح پر دفاع کر رہا ہے اور اس نے حال ہی میں آزادانہ طور پر 98 فیصد کے قریب آپریشن انجام دیئے ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکہ 20 سال بعد افغانستان میں جنگ ختم کر رہا ہے اور 11 ستمبر کو ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کی برسی سے پہلے ہی اس ملک سے امریکی فوجیوں کی واپسی مکمل کرے گا۔
عہدیدار نے بتایا کہ بائیڈن نے یہ فیصلہ ایک وسیع پیمانے پر پالیسی جائزہ کے بعد کیا ہے جو اس سال کے شروع میں اقتدار سنبھالنے کے بعد شروع ہوا تھا۔
سینئر عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سخت پالیسیوں کے جائزے کے بعد صدر بائیڈن نے بقیہ امریکی فوجیوں کو افغانستان سے انخلا کرنے کا فیصلہ کیا اور بالآخر 20 سال بعد وہاں امریکی جنگ کا خاتمہ کریں گے۔
ہم یکم مئی سے پہلے بقیہ افواج کا باقاعدہ انخلا شروع کریں گے اور 9/11 کی بیسویں برسی سے قبل تمام امریکی فوجیوں کو ملک سے باہر نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس دوران امریکہ کے بعد برطانیہ کا بھی افغانستان سے فوجی انخلاء کا اعلان متوقع ہے۔ روزنامہ 'دی ٹائمس' کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان میں برطانوی فوج بہت حد تک امریکی فوجی اڈوں اور اس کے بنیادی ڈھانچے پر منحصر ہے۔ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے مکمل انخلاء کے بعد برطانوی فوجیوں کا وہاں رہنا اور کام کرنا بہت مشکل ہوگا۔
اس لئے برطانیہ بھی افغانستان سے اپنی تمام فوجیں واپس بلانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ افغانستان میں اس وقت تقریبا 750 برطانوی فوجی موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ کابل میں واقع اپنی فوجی تربیتی اکیڈمی بھی افغانستان کے حوالے کردے گا۔
واضح ر ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ رواں سال 11 ستمبر تک تمام امریکی فوجیوں کو افغانستان سے واپس بلا لیا جائے گا۔ افغانستان میں فی الحال تقریبا 2500 امریکی فوجی موجود ہیں۔ امریکی فوج گزشتہ 20 سالوں سے افغانستان میں موجود ہے۔