ETV Bharat / bharat

یو پی ایس سی امتحان معاملہ: مرکز کے حلف نامہ پر عدالت نے کیا ناراضگی کا اظہار - سول سروس امتحان

سپریم کورٹ نے جمعرات کو مرکزی حکومت کے حلف نامہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے دریافت کیا کہ یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کے امیدواروں کو فاضل موقع نہیں دینے کے سلسلہ میں فیصلہ کس سطح پر کیا گیا ہے۔ جج اے ایم خانولکر کی صدارت والی بنچ نے مرکز کو دوسرا حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ اس معاملہ پر جمعہ کو پھر سماعت ہوگی۔

سپریم کورٹ نے حلف نامہ پرناراضگی ظاہر کی
سپریم کورٹ نے حلف نامہ پرناراضگی ظاہر کی
author img

By

Published : Jan 28, 2021, 8:34 PM IST

عدالت عظمی نے یو پی ایس سی کے امیدواروں کی طرف سے دائر ایک عرضی پر سماعت کی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ چار اکتوبر 2020 کو ہونے والے ان کے پریلمنری ایکزام کی تیاریاں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے متاثر ہوئی تھیں۔ عرضی گزار سول سروس امتحان کیلئے ایک اور موقع دینے کی مانگ کررہے ہیں۔

عرضی گزاروں کی طرف سے پیش سینئر وکیل سی یو سنگھ نے کہاکہ طلبا کورونا وائرس کی وجہ سے غیریقینی کے ماحول میں اپنے امتحانات کی تیاری نہیں کرسکے اور بغیر تیاری کے ہی امتحان میں بیٹھنے پر مجبور ہوئے۔

جج خانولکر نے ایڈیشنل سالسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا کہ حلف نامہ سے واضح نہیں ہورہا ہے کہ یہ فیصلہ کس سطح پر کیا گیا ہے۔


جج خانولکر نے کہا کہ اسے اعلی سطح پر لیا جانا چاہئے تھا۔ یہ ایک پالیسی فیصلہ ہے اور ایک بار چھوٹ دینے سے متعلق ہے۔ یہ ایک باقاعدہ حلف نامہ کی طرح ہے۔ کیا یہ مناسب طریقہ ہے۔ آپ کو کچھ ایسا پیش کرنا چاہئے جو پیش کرنے کے قابل ہو اور اسے پھر سے پیش کریں۔

عدالت عظمی نے یو پی ایس سی کے امیدواروں کی طرف سے دائر ایک عرضی پر سماعت کی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ چار اکتوبر 2020 کو ہونے والے ان کے پریلمنری ایکزام کی تیاریاں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے متاثر ہوئی تھیں۔ عرضی گزار سول سروس امتحان کیلئے ایک اور موقع دینے کی مانگ کررہے ہیں۔

عرضی گزاروں کی طرف سے پیش سینئر وکیل سی یو سنگھ نے کہاکہ طلبا کورونا وائرس کی وجہ سے غیریقینی کے ماحول میں اپنے امتحانات کی تیاری نہیں کرسکے اور بغیر تیاری کے ہی امتحان میں بیٹھنے پر مجبور ہوئے۔

جج خانولکر نے ایڈیشنل سالسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا کہ حلف نامہ سے واضح نہیں ہورہا ہے کہ یہ فیصلہ کس سطح پر کیا گیا ہے۔


جج خانولکر نے کہا کہ اسے اعلی سطح پر لیا جانا چاہئے تھا۔ یہ ایک پالیسی فیصلہ ہے اور ایک بار چھوٹ دینے سے متعلق ہے۔ یہ ایک باقاعدہ حلف نامہ کی طرح ہے۔ کیا یہ مناسب طریقہ ہے۔ آپ کو کچھ ایسا پیش کرنا چاہئے جو پیش کرنے کے قابل ہو اور اسے پھر سے پیش کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.