انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ چیئرمین ظفر فاروقی سے بات ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر رضا مندی کا اظہار کیا اور کہا کہ جلد ہی ضلعی یا زون سطح پر رجسٹریشن ڈیسک قائم کیا جائے گا، جس سے دور دراز اضلاع کے رہائشی افراد کے لیے آسانی ہوگی۔ چونکہ اتر پردیش ایک بڑا صوبہ ہے، جس کی وجہ سے دور دراز اضلاع میں رہائشی افراد کا لکھنؤ آنا مشکل ہوتا ہے جیسے بلیا ،بنارس ،غازی آباد میرٹھ وغیرہ ان کی سہولت کے لیے وقتی طور پر رجسٹریشن ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقف املاک کے رجسٹریشن نہ ہونے کی بنیاد پر متعدد پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ مثلا غیر قانونی قبضہ یا غیر قانونی تعمیرات جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ لہذا وقف املاک کو رجسٹریشن کرا کر قانونی سطح پر مظبوط کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
یو پی سنٹرل وقف بورڈ کی توسیعی مدت منسوخ
مبین احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں وقف بورڈ کے سی او کا عہدہ خالی ہے۔ اس وجہ سے غیر قانونی قبضہ پر کاروائی کرنا ناممکن ہے کیونکہ سی او ہی وقف بورڈ میں وقف املاک پر غیر قانونی قبضہ پر کاروائی کا مجاز ہوتا ہے۔ جب تک حکومت اس عہدہ پر کسی کو تعینات نہیں کرے گی اس وقت تک کاروائی ممکن نہیں۔