ETV Bharat / bharat

Loudspeaker Controversy: اترپردیش حکومت سے مساجد کا لاؤڈ سپیکر نہ ہٹانے کی اپیل - مساجد سے لاؤڈ سپیکر نہ ہٹانے کی اپی

اترپردیش ریاستی اقلیتی کمیشن نے ریاستی حکومت کو خط لکھ کر مساجد سے لاؤڈ سپیکر نہ ہٹانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ جن مساجد میں صوتی حدود پر عمل ہو رہا ہے وہاں اؤڈ سپیکر نہ ہٹایا جائے۔ UP Muslim body appeal to up govt

اترپردیش ریاستی اقلیتی کمیشن نے ریاستی حکومت سے مساجد سے لاؤڈ سپیکر نہ ہٹانے کی اپیل کی
اترپردیش ریاستی اقلیتی کمیشن نے ریاستی حکومت سے مساجد سے لاؤڈ سپیکر نہ ہٹانے کی اپیل کی
author img

By

Published : Mar 16, 2023, 11:06 AM IST

لکھنؤ: اترپردیش ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرپرسن اشفاق سیفی نے ریاستی حکومت کو ایک خط لکھا ہے، جس میں حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان مساجد سے لاؤڈ سپیکر نہ ہٹائیں، جو ڈیسیبل کی حد کے مطابق ہوں۔ رمضان سے قبل اپنے خط میں انہوں نے نشاندہی کی کہ ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ علما کی جانب سے مقررہ صوتی حدود پر عمل کرنے کے باوجود مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے ریاست سے یہ بھی کہا کہ وہ رمضان کے دوران شہری سہولیات جیسے پانی، بجلی اور مساجد کے ارد گرد بہتر سڑکوں کے انتظامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے عیدگاہ اور مساجد کے ارد گرد بہتر سکیورٹی اور اسٹریٹ لائٹ کے بہتر انتظامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ مساجد میں نماز پڑھنے آتے ہیں کیونکہ رمضان میں ہر رات نماز تراویح ادا کی جاتی ہے۔ اس لیے یہاں انتظامات بہتر ہونے چاہیے۔ واضح رہے کہ عدالت عظمی کی ہدایت کے مطابق عوام لاؤڈ اسپیکر کا استعمال رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک نہ کریں لیکن اسے آڈیٹوریم، کانفرنس ہال، کمیونٹی اور بینکویٹ ہال میں استعمال کیا سکتا ہے۔ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق آئین میں صوتی آلودگی (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) رولز، 2000 میں ایک شق موجود ہے، جس کی خلاف ورزی کرنے پر قید اور جرمانہ کی سزا ہے۔ ماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986 میں اس کا انتظام ہے۔ اس کے تحت ان قوانین کی خلاف ورزی پر 5 سال قید اور ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔

لکھنؤ: اترپردیش ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرپرسن اشفاق سیفی نے ریاستی حکومت کو ایک خط لکھا ہے، جس میں حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان مساجد سے لاؤڈ سپیکر نہ ہٹائیں، جو ڈیسیبل کی حد کے مطابق ہوں۔ رمضان سے قبل اپنے خط میں انہوں نے نشاندہی کی کہ ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ علما کی جانب سے مقررہ صوتی حدود پر عمل کرنے کے باوجود مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے ریاست سے یہ بھی کہا کہ وہ رمضان کے دوران شہری سہولیات جیسے پانی، بجلی اور مساجد کے ارد گرد بہتر سڑکوں کے انتظامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے عیدگاہ اور مساجد کے ارد گرد بہتر سکیورٹی اور اسٹریٹ لائٹ کے بہتر انتظامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ مساجد میں نماز پڑھنے آتے ہیں کیونکہ رمضان میں ہر رات نماز تراویح ادا کی جاتی ہے۔ اس لیے یہاں انتظامات بہتر ہونے چاہیے۔ واضح رہے کہ عدالت عظمی کی ہدایت کے مطابق عوام لاؤڈ اسپیکر کا استعمال رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک نہ کریں لیکن اسے آڈیٹوریم، کانفرنس ہال، کمیونٹی اور بینکویٹ ہال میں استعمال کیا سکتا ہے۔ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق آئین میں صوتی آلودگی (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) رولز، 2000 میں ایک شق موجود ہے، جس کی خلاف ورزی کرنے پر قید اور جرمانہ کی سزا ہے۔ ماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986 میں اس کا انتظام ہے۔ اس کے تحت ان قوانین کی خلاف ورزی پر 5 سال قید اور ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.