یوپی اے ٹی ایس نے بڑے پیمانے پر مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں 2 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمین اتر پردیش میں مذہب کی تبدیلی کے لیے مہم چلا رہے تھے۔ جس کی وجہ سے یوپی اے ٹی ایس نے انہیں گرفتار کیا ہے۔
ان دونوں ملزمین پر اب تک ایک ہزار سے زیادہ ہندوؤں کا مذہب تبدیل کرانے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے بیرون ممالک سے مالی اعانت کا بھی شبہ ظاہر کیا ہے۔
یوپی پولیس کے اے ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے کہا ہے کہ ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر مذہب تبدیل کرانے کا ریکیٹ چل رہا ہے جس کے تحت اب تک ایک ہزار بہری و گونگی خواتین کا مذہب تبدیل کرایا گیا ہے۔ یوپی اے ٹی ایس نے دہلی سے ایسے ہی دو افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر مذہب تبدیل کرانے کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں:
پارس اسپتال کو کلین چٹ کس کے اشارے پر دی گئی: اجے کمار للو
مظفرنگر پولیس کو ملی تین بڑی کامیابیاں ، تین گروہ گرفتار
یوپی اے ٹی ایس کے مطابق گرفتار ملزمین مولانا جہانگیر اور عمر گوتم غریب ہندوؤں کا مذہب تبدیل کراتے تھے اور اب تک ایک ہزار سے زیادہ ہندوؤں کا مذہب تبدیل کرا چکے ہیں۔ یوپی اے ٹی ایس کا مزید کہنا ہے کہ یہ دونوں مولانا زیادہ تر بہری و گونگی خواتین کا مذہب تبدیل کراتے تھے اور زیادہ تر یہ دونوں نے وارانسی، کانپور اور غازی آباد میں اس فعل کو انجام دیا ہے۔