سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے 150 ایم ایل اے ان کے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا تو وہ حشر ہوگا کہ انہیں اسمبلی انتخابات لڑنے کے لیے امیدوار نہیں ملیں گے۔ انتخابات سے پہلے 200 ایم ایل اے بی جے پی کا ساتھ چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب داروغہ، ایس پی یا ڈی ایم، ایم ایل اے کی بات نہیں سنتے تو پھر ایسی پارٹی میں رہنے کا کیا فائدہ۔ ایم ایل اے ہی سماج کے مسائل لیکر ہی تھانے اور سرکاری دفاتر میں جاتا ہے۔ بی جے پی حکومت میں داروغہ اپنے سپاہیوں کو پیسے کمانے اور عوام کو لوٹنے کی تربیت دیتے ہیں، کہ کیسے پیسہ کمانا ہے اور عوام کو لوٹنا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم 2022 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو اتر پردیش سے بے دخل کرنے کی تیاری میں ہیں۔ ہم انہیں اقتدار سے بے دخل کریں گے اور ہم اقتدار میں آئیں گے۔ ریاست کے لوگوں کو بڑے پیمانے پر راحت دینے کا کام کریں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم کسانوں کے سوال پر راکیش ٹکیت کے ساتھ ہیں۔
مزید پڑھیں:
راکیش ٹکیت نے کسان رہنما کو یرغمال بنائے جانے کا الزام عائد کیا
مرکزی وزیر سمرتی ایرانی پر طنز کرتے ہوئے اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ آج سے 7 سال پہلے جب گیس سلنڈر، پیاز اور پیٹرول کی قیمت میں چند پیسے کا اضافہ ہوتا تھا ، تب سمرتی ایرانی دھرنے پر بیٹھ جاتی تھیں۔ وہ خود پیاز کا ہار پہن کر اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کو چوڑیاں پیش کرتی تھیں۔ اب پٹرول، گیس سلنڈر سے لے کر تمام اشیاء کی قیمتوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔ اگر سمرتی ایرانی میں ہمت اور ایمانداری ہے تو وہ مہنگائی کے مسئلے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک چوڑی پیش کرکے دکھائیں، لیکن وہ یہ نہیں کر سکے گی۔ کیونکہ ، وہ سب دوہری سیاست کرتے ہیں اور سچ کا سامنا کرنے سے ڈرتے ہیں۔ اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ سمرتی ایرانی سے پوچھا جائے کہ مہنگائی کے معاملے پر اب آپ کی چوڑی کہاں گئی۔