ہاکی انڈیا نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو برطانیہ بھیج کر خطرہ مول نہیں لینا چاہتا جو کہ عالمی وبا کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہے۔
وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے ہاکی انڈیا کے اس فیصلے پر سخت اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ایسوسی ایشن یا فیڈریشن کو اس طرح کے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے اور حکومت کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے، محکمہ کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔ کیونکہ ایک فیڈریشن کی ٹیم نہیں جا رہی، ملک کی ٹیم جا رہی ہے۔
130 کروڑ کے ملک میں صرف 18 کھلاڑی ہی نہیں جو ملک کی نمائندگی کرتے ہیں، دنیا بھر میں عالمی ایونٹس میں شرکت کا ایک موقع ہوتا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ انہیں وزارت کھیل سے بات کرنی چاہیے فیصلہ حکومت کو کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہاکی جیسے کھیل میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، اگر ہم کرکٹ میں دیکھیں تو ابھی آئی پی ایل چل رہا ہے، آگے ورلڈ کپ ہے، اگر وہ کھیل سکتے ہیں تو ہاکی ٹیم ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز میں کیوں نہیں کھیل سکتی؟
مزید پڑھیں:
شیام لال کالج نے ہاکی چمپیئن شپ کا خطاب جیتا
وزیر کھیل کے مطابق بھارت کی ٹیم کی نمائندگی کہاں کرنی ہے، یہ صرف فیڈریشن تک محدود نہیں ہے، یہ فیصلہ بھارت کو اور بھارتیہ حکومت کو کرنا ہے کیونکہ یہ قومی ٹیم ہے، فیڈریشن کی ٹیم نہیں ہے۔