نئی دہلی: در اصل گذشتہ کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ویکسین کے سلسلے میں مرکز کی مودی حکومت پر طنز کیا تھا۔ راہل نے کہا تھاکہ 'جولائی کا مہینہ آگیا، ویکسین نہیں آئی۔' بی جے پی نے راہل گاندھی کے طنز پر پلٹ وار کیا ہے۔
راہل گاندھی کے طنز پر مرکزی اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی نے 'ای ٹی وی بھارت' کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہا کہ یہ ویکسین کورونا وائرس کے علاج کے لیے ہے، نہ کہ کانگریس کی مایوسی کی علاج کے لیے ہے۔ کانگریس کے پاس نہ تو کوئی دلیل ہے اور نہ ہی کوئی حقائق۔'
انہوں نے کہا کہ ملک میں دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم چل رہی ہے۔ کانگریس رہنما ویکسین لگواتے ہیں یا نہیں اس کا پتہ نہیں، لیکن سوال ضرور کرتے ہیں۔ اسی طرح کی حرکتیں کم عقل لوگ کرتے ہیں۔ کانگریس کورونا وبا کے اس بحران میں حل کا حصہ بننے کے بجائے وہ خلل کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔'
پنجاب - راجستھان میں ویکسین کی بربادی پر انہوں نے کہا کہ ان کے جو بچے ہوئے ریاست ہیں وہاں پر صحیح ویکسینیشن ہو، وہاں پر جو کورونا کے بحران کا حل کرنے کی سمت صحیح کام ہو۔ وہاں ویکسین کوڑے دان میں پھینکے جارہے ہیں، وہ ویکسین کی کمی کا رونا رو رہے ہیں۔ آپ ویکسین نہیں لگوا رہے ہیں اور پوچھ رہے ہیں کہ ویکسین کہاں ہے؟ اس کے لیے آپ کو ویکسینیشن سینٹر جانا ہوگا'۔
انہوں نے مہاراشٹرا میں بدعنوانی پر کہا کہ جو بھی قصوروار ہے، جس نے بھی گڑبڑ کی ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ بنگال میں ہوئے تشدد پر انہوں نے ٹی ایم سی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔'