نئی دہلی: مرکز میں کابینہ کی توسیع میں جن سیاستدانوں کو وزیر بنا یا گیا ہے ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں:
نارائن رانے، سربانند سونووال، ویر ندر کمار، جیوتی رادتیہ سندھیا، رام چندر پرساد سنگھ، اشونی وشنو، پشوپتی کمار پارس، کرن رجیجو،راج کمار سنگھ، ہردیپ سنگھ پوری، من سنکھ مانڈویہ، بھوپندر یادو، پرشوتھم روپالا، جی کشن ریڈی نے کابینہ وزیر اور پنکج چودھری، ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ بگھیل، راجیو چندر شیکھر اور محترمہ شوبھا کرند لانجے، بھانوپرتاپ سنگھ ورما، محترمہ درشنا وکرم جاردوش، محترمہ میناکشی لیکھی، محترمہ ان پورنا دیوی، اے نارائن سوامی، کوشل کشور، اجے بھٹ، بی ایل ورما، اجے کمار، دیوو سنگھ چوہان اوربھگونت کھوبا نے وزیر مملکت کے عہدے کا حلف لیا۔
مستعفی ہونے والے وزراء میں وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشنک، وزیر قانونی روی شنکر پرساد، وزیر محنت و روزگار سنتوش کمار گنگوار، کیمیکلز اور کھاد وزیر ڈی وی سدانند گوڑا، وزیر صحت و خاندانی فلاح و بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن، وزیر مملکت برائے بہبود خواتین و اطفال دیبا شری چودھری، وزیر مملکت برائے تعلیم سنجے دھتری، مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے وزیر مملکت پرتاپ سارنگی، وزیر مملکت برائے جنگلات و ماحولیات بابل سپریو، وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و بااختیار رتن لال کٹاریہ اور وزیر مملکت برائے خوراک و سپلائی راؤ صاحب دانوے شامل ہیں۔ اس سے قبل سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کے وزیر تھاورچند گہلوت نے کرناٹک کا گورنر بنانے کے اعلان کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ 30 مئی 2019 کو شری مودی کی کابینہ میں 57 وزراء بنائے گئے، جن میں 24 کابینہ نو آزاد چارج اور 24 وزیر مملکت شامل تھے۔ لیکن شیوسینا اور شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد مسٹر اروند ساونت اور مسز ہرسمرت کور بادل نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی لوک جن شکتی پارٹی کے رہنما رام ولاس پاسوان کی موت کی وجہ سے کابینہ کے وزرا کی تعداد 21 رہ گئی تھی۔ کووڈ کی وجہ سے گذشتہ برس وزیر مملکت برائے ریلوے سریش انگڑی کی موت کی وجہ سے مجموعی طور سے 53 وزرا رہ گئے تھے۔
یو این آئی