احمد آباد: عتیق احمد کو ایک بار پھر سابرمتی جیل سے پریاگ راج لے جایا جا رہا ہے۔ پریاگ راج پولس انہی گاڑیوں کے ساتھ پہنچی ہے جو وہ پچھلی بار لائے تھے۔ عتیق کو کئی گھنٹے کی کاغذی کارروائی کے بعد سابرمتی جیل سے باہر نکالا گیا ہے۔ جیل سے باہر آتے ہی عتیق ایک بار پھر انکاؤنٹر کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ عتیق احمد کو اس بار سخت سکیورٹی کے درمیان لایا جا رہا ہے۔ پولیس وین میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔ اسے بائیو میٹرک بند پولیس وین میں رکھا گیا ہے، جس تک رسائی صرف چند پولیس والوں کو دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کو باڈی وئر کیمرے پہننے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ بہت سے جوان بلٹ پروف جیکٹس پہن کر مستعید ہیں۔ ساتھ ہی عتیق احمد کو پریاگ راج لانے والے یوپی پولیس کے قافلے میں چلتی گاڑی کا کلچ ٹوٹ گیا۔ فی الحال عتیق کی گاڑی بیچھی واڑا تھانے میں روکی گئی۔ دوسری گاڑی کے آنے کے بعد ہی پورا قافلہ آگے بڑھے گا۔ عتیق احمد کو اس بار سخت سکیورٹی کے درمیان لایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ عتیق احمد کو امیش پال اغوا کیس میں پریاگ راج لے جایا گیا تھا۔ انہیں ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اب امیش پال قتل کیس میں بھی عتیق پر شکنجہ کسنے لگا ہے۔ اسی لیے یوپی پولیس وارنٹ بی کے ساتھ پریاگ راج سے سابرمتی جیل پہنچی ہے۔ وارنٹ بی کا مطلب ٹرانسفر وارنٹ ہوتا ہے۔ عتیق احمد کو اب پریاگ راج پولیس نے امیش پال قتل کیس میں ملزم بنایا ہے۔ پریاگ راج پولیس عدالت سے وارنٹ بی کے ساتھ سابرمتی جیل گئی ہے۔ جب کسی بھی جیل میں بند شخص کو وارنٹ بی یعنی ملزم بنا کر عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے تو ملزم کو عدالت میں لانا پڑتا ہے۔ قتل کیس میں عتیق احمد کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد پولیس ریمانڈ مانگے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کو پھر پریاگ راج لائے جانے کا امکان