ETV Bharat / bharat

G20 FM Meet in Delhi جی ٹوئنٹی وزرائے خارجہ کے اجلاس پر یوکرین جنگ کا سایہ

author img

By

Published : Mar 1, 2023, 10:34 PM IST

بنگلورو میں حال ہی میں ختم ہونے والی جی ٹوئنٹی وزرائے خزانہ کے اجلاس میں روس یوکرین تنازعہ کا ایسا سایہ پڑا کہ مشترکہ بیان جاری نہیں کیا جا سکا۔ روس اور چین نے تنازع کے لیے مشترکہ بیان میں جنگ کا لفظ استعمال کرنے پر اعتراض کیا۔

Etv Bharat
خارجہ سکریٹری ونئے موہن کواترا

نئی دہلی: یوکرین روس جنگ کا تنازع جی 20 وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں غالب آنے کا امکان ہے اور اس کی وجہ سے دو دن کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے پر شک ہے۔ خارجہ سکریٹری ونئے موہن کواترا نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں اس بات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا جی ٹوئنٹی وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر کوئی مشترکہ بیان جاری کیا جائے گا یا نہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت کی صدارت میں جی 20 وزرائے خارجہ کا اجلاس 2 مارچ کو ہوگا،جس میں 40 وفود کی شرکت متوقع ہے۔

خارجہ سکریٹری سے پوچھا گیا کہ چونکہ یوکرین روس تنازعہ کے حوالے سے مغربی رہنما اور روس بہت سخت بیانات جاری کر چکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کیا اجلاس میں متفقہ مشترکہ بیان پر اتفاق رائے ہو سکتا ہے؟ اس پر کواترا نے کہا کہ میٹنگ کے نتائج کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنا مناسب نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مزید ملاقاتوں میں یوکرین کے تنازع پر توجہ مرکوز کیے جانے کا امکان ہے۔ سکریٹری خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب بنگلورو میں حال ہی میں ختم ہونے والی جی-20 وزرائے خزانہ کی کانفرنس پر روس یوکرین تنازعہ کے سائے بڑے پیمانے پر پڑا، جس کی وجہ سے مشترکہ بیان جاری نہیں کیا جا سکا۔ روس اور چین نے تنازع کے لیے مشترکہ بیان میں 'جنگ' کا لفظ استعمال کرنے پر اعتراض کیا۔ بعد ازاں وزرائے خزانہ کے اجلاس میں صدارتی بیان اور نتائج پر مبنی دستاویز کو جاری کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ وزرائے خارجہ کی توجہ روس یوکرین تنازع کی موجودہ صورتحال پر بھی ہوگی تاہم نتیجہ جو بھی نکلتا ہے اس کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ اس وقت ارکان کے درمیان کیا مفاہمت ہوتی ہے۔ بحث کے نکات میں نہ صرف تنازعہ بلکہ باقی دنیا پر تنازعات کے اثرات، اقتصادی اثرات، ترقی پذیر ممالک کو درپیش چیلنجز بھی شامل ہوں گے۔ لہٰذا میٹنگ کے نتائج کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا، حالانکہ ہم بالکل واضح ہیں کہ وزرائے خارجہ کو ان ترجیحات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو عالمی تناظر میں بہت اہم ہیں۔ (یو این آئی)

نئی دہلی: یوکرین روس جنگ کا تنازع جی 20 وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں غالب آنے کا امکان ہے اور اس کی وجہ سے دو دن کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے پر شک ہے۔ خارجہ سکریٹری ونئے موہن کواترا نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں اس بات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا جی ٹوئنٹی وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر کوئی مشترکہ بیان جاری کیا جائے گا یا نہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت کی صدارت میں جی 20 وزرائے خارجہ کا اجلاس 2 مارچ کو ہوگا،جس میں 40 وفود کی شرکت متوقع ہے۔

خارجہ سکریٹری سے پوچھا گیا کہ چونکہ یوکرین روس تنازعہ کے حوالے سے مغربی رہنما اور روس بہت سخت بیانات جاری کر چکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کیا اجلاس میں متفقہ مشترکہ بیان پر اتفاق رائے ہو سکتا ہے؟ اس پر کواترا نے کہا کہ میٹنگ کے نتائج کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنا مناسب نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مزید ملاقاتوں میں یوکرین کے تنازع پر توجہ مرکوز کیے جانے کا امکان ہے۔ سکریٹری خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب بنگلورو میں حال ہی میں ختم ہونے والی جی-20 وزرائے خزانہ کی کانفرنس پر روس یوکرین تنازعہ کے سائے بڑے پیمانے پر پڑا، جس کی وجہ سے مشترکہ بیان جاری نہیں کیا جا سکا۔ روس اور چین نے تنازع کے لیے مشترکہ بیان میں 'جنگ' کا لفظ استعمال کرنے پر اعتراض کیا۔ بعد ازاں وزرائے خزانہ کے اجلاس میں صدارتی بیان اور نتائج پر مبنی دستاویز کو جاری کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ وزرائے خارجہ کی توجہ روس یوکرین تنازع کی موجودہ صورتحال پر بھی ہوگی تاہم نتیجہ جو بھی نکلتا ہے اس کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ اس وقت ارکان کے درمیان کیا مفاہمت ہوتی ہے۔ بحث کے نکات میں نہ صرف تنازعہ بلکہ باقی دنیا پر تنازعات کے اثرات، اقتصادی اثرات، ترقی پذیر ممالک کو درپیش چیلنجز بھی شامل ہوں گے۔ لہٰذا میٹنگ کے نتائج کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا، حالانکہ ہم بالکل واضح ہیں کہ وزرائے خارجہ کو ان ترجیحات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو عالمی تناظر میں بہت اہم ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.