لندن: برطانیہ کے جونیئر ڈاکٹروں کی تنظیم برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن (بی ایم اے) اور حکومت نے تنخواہ کو لے کر تین دن کی ہڑتال کے بعد بات چیت پر اتفاق کیا ہے۔ اس ہڑتال کی وجہ سے ہسپتالوں میں ہزاروں مریضوں کی اپوائنٹمنٹس اور سرجری کو منسوخ کرنا پڑا۔ محکمہ صحت اور سماجی نگہداشت کے حوالے سے 'اسکائی نیوز براڈکاسٹر' نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ بی ایم اے نے انہی شرائط پر مذاکرات میں شامل ہونے کی ہماری پیشکش کو قبول کر لیا ہے جو یونین کے تبدیلی کے ایجنڈے پر ہے، تاہم، وزارت نے یہ بھی کہا کہ اسے افسوس ہے کہ واک آؤٹ کی وجہ سے اس ہفتے 175,000 سے زیادہ تقرریوں اور طریقہ کار کو منسوخ کر دیا گیا۔
برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے جونیئر ڈاکٹروں نے پیر کو تنخواہ کے معاملے پر 72 گھنٹے کی ہڑتال شروع کی، سرکاری ملازمین، لندن ٹیوب ٹرین ڈرائیوروں اور اساتذہ میں شامل ہوئے۔ دریں اثنا، بی ایم اے نے ٹویٹر پر کہا کہ "اگر حکومت کی طرف سے کوئی تجویز غیر معیاری ہے یا جہاں ایمانداری کا فقدان ہے یا مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے تو وہ ہڑتال کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔" برطانیہ میں گزشتہ مہینوں میں سرکاری ملازمین کی طرف سے ہڑتالوں کا سلسلہ دیکھا گیا ہے، جس میں کارکنان نے توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Resident doctors Go On Strike: ریزیڈینٹ ڈاکٹروں کی ہڑتال، طبی خدمات متاثر
یو این آئی