ETV Bharat / bharat

Uddhav vs Shinde پارٹی کے اندرورونی اختلافات پر فلور ٹیسٹ کے لیے بلانا مناسب نہیں، سپریم کورٹ - گورنر حکومت گرانے میں اتحادی نہیں ہو سکتا

سپریم کورٹ نے شیوسینا کیس کی سماعت کے دوران مہاراشٹر کے گورنر کے کردار پر سوالات اٹھائے۔ عدالت نے کہا کہ اگر کسی پارٹی کے اندر اندرونی اختلافات ہیں تو اس کی بنیاد پر گورنر اعتماد کا ووٹ نہیں مانگ سکتے۔ Uddhav vs Shinde

SC calls former Maharashtra Governor's approach biased in Shiv Sena legacy battle
پارٹی کے اندرورونی اختلافات پر فلور ٹیسٹ کے لیے بلانا مناسب نہیں، سپریم کورٹ
author img

By

Published : Mar 15, 2023, 5:10 PM IST

نئی دہلی: شیوسینا تنازع میں سپریم کورٹ نے بدھ کے روز مہاراشٹر کے گورنر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کورٹ اس معاملے میں گورنر کے رول کو لے کر پریشان ہیں۔ پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے کہاکہ "گورنر کو اس معاملے میں داخل نہیں دینا چاہئے۔ سوال یہ ہے کہ کیا گورنر صرف اس وجہ سے حکومت گرا سکتی ہے کہ ایک ایم ایل اے نے کہا کہ ان کی جان و مال کو خطرہ ہے؟

سپریم کورٹ نے کہاکہ 'کیا اعتماد کا ووٹ بلانے میں کوئی آئینی بحران تھا؟ گورنر رضاکارانہ طور پر حکومت گرانے میں اتحادی نہیں ہو سکتا۔ جمہوریت میں یہ ایک افسوسناک تصویر ہے۔ سیکورٹی خطرہ اعتماد کے ووٹ کی بنیاد نہیں ہو سکتا۔چیف جسٹس (CJI) D.Y. چندر چوڑ نے گورنر سے کہا کہ انہیں اعتماد کا ووٹ اس طرح نہیں بلانا چاہئے تھا۔ سی جے آئی نے کہاکہ 'انہیں خود سے پوچھنا چاہیے تھا کہ تین برس کے بعد کیا ہوا؟ گورنر نے کیسے اندازہ لگایا کہ آگے کیا ہونے والا ہے؟

سماعت کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ جب بھی فلور ٹیسٹ کی بات آتی ہے تو اس کی کوئی نہ کوئی بنیاد ہوتی ہے۔ لیکن اس وقت گورنر کے پاس کیا بنیاد تھی؟ یقیناً اگر اس نے حکومت سے اعتماد کا ووٹ لینے کو کہا تو کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ ہم اس بارے میں ضرور جاننا چاہیں گے، وہ کیا چیز تھی؟ عدالت نے کہا کہ کانگریس اور این سی پی پوری طرح سے حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں۔ اور جب گورنر نے مان لیا کہ باغی یا احتجاج کرنے والے ایم ایل اے یا دھڑے ہی اصل شیوسینا ہیں تو پھر حکومت کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی کیا ضرورت تھی، آخر یہ ان کی حکومت تھی۔ اس لیے اس پورے معاملے کی حالات کو جاننا ضروری ہے۔

اس معالے میں سپریم کورٹ نے گورنر کے کردار پر مزید سوالات اٹھائے۔ عدالت نے کہا کہ پارٹی میں اندرونی اختلافات ہوتے ہیں کیا اسے بنیاد سمجھنا مناسب ہوگا، مجھے لگتا ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ پارٹی کے اندر کیا ہو رہا ہے، پارٹی کی ڈسپلنری کمیٹی اس معاملے کو دیکھے گی۔ وہ غور کرے گا۔ کیا کرنا ہے کیا نہیں کرنا ہے۔ کون سا نمبر کس کے پاس ہے، وہ فیصلہ کریں گے۔ ان تمام معاملات میں گورنر کہاں فٹ بیٹھتا ہے؟ کسی بھی پارٹی کے اندرونی نظم و ضبط سے ان کی کیا مطلب ہے؟

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: شیوسینا تنازع میں سپریم کورٹ نے بدھ کے روز مہاراشٹر کے گورنر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کورٹ اس معاملے میں گورنر کے رول کو لے کر پریشان ہیں۔ پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے کہاکہ "گورنر کو اس معاملے میں داخل نہیں دینا چاہئے۔ سوال یہ ہے کہ کیا گورنر صرف اس وجہ سے حکومت گرا سکتی ہے کہ ایک ایم ایل اے نے کہا کہ ان کی جان و مال کو خطرہ ہے؟

سپریم کورٹ نے کہاکہ 'کیا اعتماد کا ووٹ بلانے میں کوئی آئینی بحران تھا؟ گورنر رضاکارانہ طور پر حکومت گرانے میں اتحادی نہیں ہو سکتا۔ جمہوریت میں یہ ایک افسوسناک تصویر ہے۔ سیکورٹی خطرہ اعتماد کے ووٹ کی بنیاد نہیں ہو سکتا۔چیف جسٹس (CJI) D.Y. چندر چوڑ نے گورنر سے کہا کہ انہیں اعتماد کا ووٹ اس طرح نہیں بلانا چاہئے تھا۔ سی جے آئی نے کہاکہ 'انہیں خود سے پوچھنا چاہیے تھا کہ تین برس کے بعد کیا ہوا؟ گورنر نے کیسے اندازہ لگایا کہ آگے کیا ہونے والا ہے؟

سماعت کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ جب بھی فلور ٹیسٹ کی بات آتی ہے تو اس کی کوئی نہ کوئی بنیاد ہوتی ہے۔ لیکن اس وقت گورنر کے پاس کیا بنیاد تھی؟ یقیناً اگر اس نے حکومت سے اعتماد کا ووٹ لینے کو کہا تو کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ ہم اس بارے میں ضرور جاننا چاہیں گے، وہ کیا چیز تھی؟ عدالت نے کہا کہ کانگریس اور این سی پی پوری طرح سے حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں۔ اور جب گورنر نے مان لیا کہ باغی یا احتجاج کرنے والے ایم ایل اے یا دھڑے ہی اصل شیوسینا ہیں تو پھر حکومت کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی کیا ضرورت تھی، آخر یہ ان کی حکومت تھی۔ اس لیے اس پورے معاملے کی حالات کو جاننا ضروری ہے۔

اس معالے میں سپریم کورٹ نے گورنر کے کردار پر مزید سوالات اٹھائے۔ عدالت نے کہا کہ پارٹی میں اندرونی اختلافات ہوتے ہیں کیا اسے بنیاد سمجھنا مناسب ہوگا، مجھے لگتا ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ پارٹی کے اندر کیا ہو رہا ہے، پارٹی کی ڈسپلنری کمیٹی اس معاملے کو دیکھے گی۔ وہ غور کرے گا۔ کیا کرنا ہے کیا نہیں کرنا ہے۔ کون سا نمبر کس کے پاس ہے، وہ فیصلہ کریں گے۔ ان تمام معاملات میں گورنر کہاں فٹ بیٹھتا ہے؟ کسی بھی پارٹی کے اندرونی نظم و ضبط سے ان کی کیا مطلب ہے؟

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.