ETV Bharat / bharat

Anti-Sikh Riots Case 1984 ٹائٹلر کو سی بی آئی نے آواز کا نمونہ ریکارڈ کرنے کے لیے طلب کیا

1984 کے سکھ مخالف فسادات کیس سے متعلق کانگریس رہنما جگدیش ٹائٹلر کو سی بی آئی نے آواز کے نمونے کے لیے سی ایف ایس ایل لیب میں طلب کیا ہے۔ 1984 کے فسادات کے دوران پل بنگش کے گوردوارہ میں تین افراد مارے گئے تھے۔ Tytler summoned by CBI

کانگریس رہنما جگدیش ٹائٹلر
کانگریس رہنما جگدیش ٹائٹلر
author img

By

Published : Apr 11, 2023, 2:02 PM IST

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے منگل کو کانگریس رہنما جگدیش ٹائٹلر کو دہلی کے پل بنگش علاقے میں 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے معاملے میں ان کی آواز کا نمونہ لینے کے لیے طلب کیا ہے۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹائٹلر سینٹرل فرانزک سائنس لیبارٹری پہنچے، جہاں اس سلسلے میں کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایجنسی کو 39 سال پرانے سکھ مخالف فسادات کیس میں نئے ثبوت ملے ہیں جس کے بعد ٹائٹلر کی آواز کا نمونہ لینے کی ضرورت تھی۔

  • Congress leader Jagdish Tytler appears before CBI in Delhi for giving his voice sample, in connection Pul Bangash gurdwara case related to the 1984 anti-Sikh riots. CFSL to examine the voice samples.

    (file photo) pic.twitter.com/zJiwidXCSW

    — ANI (@ANI) April 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ فسادات کے دوران پل بنگش کے علاقے میں مبینہ طور پر تین افراد مارے گئے۔ 1984 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے سکھ گارڈ کے ہاتھوں قتل کے بعد ملک میں سکھ برادری پر مبینہ طور پر پرتشدد حملے ہوئے تھے۔ اس سے پہلے اتوار (26 مارچ) کو جگدیش ٹائٹلر اس وقت سرخیوں میں آئے جب راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد دہلی کے راج گھاٹ پر کانگریس کے سنکلپ ستیہ گرہ میں حصہ لیا۔

مزید پڑھیں:۔ Anti-Sikh riots Case: سکھ مخالف فسادات معاملہ میں مزید پانچ ملزمان گرفتار

بی جے پی نے ان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس قتل کے ملزمین کو ستیہ گرہ میں شامل کرکے کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنما آر پی سنگھ نے کہا تھا کہ سکھوں کے قتل کے ملزم جگدیش کو کیوں ستیہ گرہ میں بلایا گیا حالانکہ کانگریس جمہوریت بچانے کی بات کرتی ہے۔ آر پی سنگھ نے جگدیش ٹائٹلر کو سکھوں کا قاتل کہہ کر مخاطب کیا۔ اس کے جواب میں ٹائٹلر نے کہا تھا کہ کیا میرے خلاف کوئی ایف آئی آر درج ہوئی ہے؟ پھر میں سکھ فسادات میں مجرم کیسے ہو گیا؟

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے منگل کو کانگریس رہنما جگدیش ٹائٹلر کو دہلی کے پل بنگش علاقے میں 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے معاملے میں ان کی آواز کا نمونہ لینے کے لیے طلب کیا ہے۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹائٹلر سینٹرل فرانزک سائنس لیبارٹری پہنچے، جہاں اس سلسلے میں کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایجنسی کو 39 سال پرانے سکھ مخالف فسادات کیس میں نئے ثبوت ملے ہیں جس کے بعد ٹائٹلر کی آواز کا نمونہ لینے کی ضرورت تھی۔

  • Congress leader Jagdish Tytler appears before CBI in Delhi for giving his voice sample, in connection Pul Bangash gurdwara case related to the 1984 anti-Sikh riots. CFSL to examine the voice samples.

    (file photo) pic.twitter.com/zJiwidXCSW

    — ANI (@ANI) April 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ فسادات کے دوران پل بنگش کے علاقے میں مبینہ طور پر تین افراد مارے گئے۔ 1984 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے سکھ گارڈ کے ہاتھوں قتل کے بعد ملک میں سکھ برادری پر مبینہ طور پر پرتشدد حملے ہوئے تھے۔ اس سے پہلے اتوار (26 مارچ) کو جگدیش ٹائٹلر اس وقت سرخیوں میں آئے جب راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد دہلی کے راج گھاٹ پر کانگریس کے سنکلپ ستیہ گرہ میں حصہ لیا۔

مزید پڑھیں:۔ Anti-Sikh riots Case: سکھ مخالف فسادات معاملہ میں مزید پانچ ملزمان گرفتار

بی جے پی نے ان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس قتل کے ملزمین کو ستیہ گرہ میں شامل کرکے کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنما آر پی سنگھ نے کہا تھا کہ سکھوں کے قتل کے ملزم جگدیش کو کیوں ستیہ گرہ میں بلایا گیا حالانکہ کانگریس جمہوریت بچانے کی بات کرتی ہے۔ آر پی سنگھ نے جگدیش ٹائٹلر کو سکھوں کا قاتل کہہ کر مخاطب کیا۔ اس کے جواب میں ٹائٹلر نے کہا تھا کہ کیا میرے خلاف کوئی ایف آئی آر درج ہوئی ہے؟ پھر میں سکھ فسادات میں مجرم کیسے ہو گیا؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.