ETV Bharat / bharat

Gyanvapi Mosque Case گیانواپی معاملے میں ہندو فریق میں پھوٹ

گیانواپی شرنگار گوری معاملے میں اب خود ہندو فریق میں پھوٹ پڑتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ وضو خانہ میں پائے گئے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ عدالت میں اٹھایا گیا ہے۔ ہندو فریق سے وابستہ لوگ اس حوالے سے دو حصوں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔ Gyanvapi Mosque Case

Gyanvapi Mosque Case
گیانواپی معاملے میں ہندو فریقوں میں پھوٹ
author img

By

Published : Sep 25, 2022, 9:17 PM IST

وارانسی: گیانواپی شرنگار گوری کیس میں ہندو فریق کی جانب سے گیانواپی کمپلیکس کے وضو خانہ میں پائے گئے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ عدالت میں اٹھایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ہندو فریق میں اب پھوٹ بڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس معاملے پر وشو ویدک سناتن سنگھ عدالت میں احتجاج کرنے کی بات کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگوں کے آستہ پر چوٹ ہے۔ گیانواپی میں پائے جانے والے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ غلط ہے۔ اس کا مطلب شیولنگ کے وجود پر سوالیہ نشان لگانا ہے۔ یہ سب کو قبول کر لینا چاہیے کہ وہ شیولنگ ہے۔ Gyanvapi Mosque Case

وہیں شرنگار گوری کیس کی 4 خواتین 'وادینی' کی جانب سے وارانسی کے ضلع جج نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ گیانواپی مسجد میں پائے گئے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کی جائے۔ اہم بات یہ ہے کہ کاربن ڈیٹنگ کے ذریعے ماہرین یہ معلوم کر سکیں گے کہ شیولنگ کتنی پرانی ہے۔ عدالت نے اس پر سماعت کے لیے 29 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ شرنگار گوری کی ایک اور وادینی، راکھی سنگھ کے وکیل اور وشوا ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ ویسن نے اس پر گہرا اعتراض ظاہر کیا ہے۔

جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ گیانواپی میں پائے جانے والے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ غلط ہے۔ اس کا مطلب شیولنگ کے وجود پر سوالیہ نشان لگانا ہے۔ یہ بالکل بھی منصفانہ نہیں ہے۔ میڈیا میں بنے رہنے کے لئے یہ فعل قابل مذمت ہے۔ میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں عدالت میں شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کے مطالبے کی بھی مخالفت کروں گا۔ میں آدی ویششور کے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ نہیں ہونے دوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi mosque case: گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کی مزید منصوبہ بندی

وہیں شرنگار گوری کیس کی مدعی سیتا ساہو، منجو ویاس، ریکھا شرما اور لکشمی دیوی کے وکیل وشنو شنکر جین کا کہنا ہے کہ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ گیانواپی میں پایا جانے والا شیولنگ کتنا پرانا ہے۔ اس کے لیے کسی بھی قسم کا سائنسی طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔ سائنسی تحقیقات کے مطالبے کے لیے ہماری جانب سے عدالت میں کاربن ڈیٹنگ کی تجویز کے حوالے سے درخواست دی گئی ہے۔ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ شیولنگ نہیں بلکہ پرانا خراب پڑا ہوا چشمہ ہے۔ گیانواپی کیمپس میں کمیشن کی کارروائی کے دوران یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ آدی وشویشور کی پرانی جگہ ہے۔ ایسے میں جب سائنسی طریقہ کار پر تحقیق کی جائے گی تو سب کچھ خود ہی واضح ہو جائے گا۔

وارانسی: گیانواپی شرنگار گوری کیس میں ہندو فریق کی جانب سے گیانواپی کمپلیکس کے وضو خانہ میں پائے گئے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ عدالت میں اٹھایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ہندو فریق میں اب پھوٹ بڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس معاملے پر وشو ویدک سناتن سنگھ عدالت میں احتجاج کرنے کی بات کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگوں کے آستہ پر چوٹ ہے۔ گیانواپی میں پائے جانے والے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ غلط ہے۔ اس کا مطلب شیولنگ کے وجود پر سوالیہ نشان لگانا ہے۔ یہ سب کو قبول کر لینا چاہیے کہ وہ شیولنگ ہے۔ Gyanvapi Mosque Case

وہیں شرنگار گوری کیس کی 4 خواتین 'وادینی' کی جانب سے وارانسی کے ضلع جج نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ گیانواپی مسجد میں پائے گئے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کی جائے۔ اہم بات یہ ہے کہ کاربن ڈیٹنگ کے ذریعے ماہرین یہ معلوم کر سکیں گے کہ شیولنگ کتنی پرانی ہے۔ عدالت نے اس پر سماعت کے لیے 29 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ شرنگار گوری کی ایک اور وادینی، راکھی سنگھ کے وکیل اور وشوا ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ ویسن نے اس پر گہرا اعتراض ظاہر کیا ہے۔

جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ گیانواپی میں پائے جانے والے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ غلط ہے۔ اس کا مطلب شیولنگ کے وجود پر سوالیہ نشان لگانا ہے۔ یہ بالکل بھی منصفانہ نہیں ہے۔ میڈیا میں بنے رہنے کے لئے یہ فعل قابل مذمت ہے۔ میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں عدالت میں شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کے مطالبے کی بھی مخالفت کروں گا۔ میں آدی ویششور کے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ نہیں ہونے دوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi mosque case: گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کی مزید منصوبہ بندی

وہیں شرنگار گوری کیس کی مدعی سیتا ساہو، منجو ویاس، ریکھا شرما اور لکشمی دیوی کے وکیل وشنو شنکر جین کا کہنا ہے کہ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ گیانواپی میں پایا جانے والا شیولنگ کتنا پرانا ہے۔ اس کے لیے کسی بھی قسم کا سائنسی طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔ سائنسی تحقیقات کے مطالبے کے لیے ہماری جانب سے عدالت میں کاربن ڈیٹنگ کی تجویز کے حوالے سے درخواست دی گئی ہے۔ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ شیولنگ نہیں بلکہ پرانا خراب پڑا ہوا چشمہ ہے۔ گیانواپی کیمپس میں کمیشن کی کارروائی کے دوران یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ آدی وشویشور کی پرانی جگہ ہے۔ ایسے میں جب سائنسی طریقہ کار پر تحقیق کی جائے گی تو سب کچھ خود ہی واضح ہو جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.