مظفر نگر: اترپردیش کے مظفر نگر ضلع میں میرٹھ کے رہنے والے دو خاندانوں کے آٹھ افراد نے اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے۔ سوامی یشویر مہاراج اور سوامی مرگیندر مہاراج نے خصوصی پوجا و دیگر رسومات ادا کرتے ہوئے انہیں ہندو مذہب میں شامل کیا۔ اس موقع پر یوگ سادھنا یشویر آشرم بگھرا کے مہنت سوامی یشویر مہاراج نے کہا کہ بی جے پی حکومت سے پہلے کی حکومتوں میں مسلمانوں کے ذریعہ ہندوؤں کا مذہب تبدیل کرایا گیا تھا۔ Two Muslim Families Convert To Hinduism
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی حکومتوں میں کچھ مولانا اور مولویوں نے مبینہ طور پر غریب ہندوؤں کو لالچ دے کر مسلمان بنالیا تھا لیکن اب ان میں بیداری آئی ہے اور اس کے نتیجے میں ماضی میں مذہب تبدیل کرنے والے لوگوں نے گھر واپسی کا ارادہ کر لیا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آٹھ افراد نے گایتری منتر کے ساتھ ہون کرتے ہوئے ہندو مذہب میں واپسی کی ہے۔
اسلام مذہب کو چھوڑ کر ہندو بننے والے تمام آٹھ افراد نے اپنا مسلم نام ترک کر کے ہندو نام رکھ لیا، جن میں شائشتہ کا نام رادھا، برکھا کا نام ورشا، راشدہ کا نام گیتا، اکبر کا نام کرتپال، اقراء کا نام شیتل ہے۔ گلو کا نام کارتک، احسان کا نام سچن اور ہارون کا نام ارون رکھا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایس ڈی ایم صدر پرمانند جھا نے بتایا کہ انہیں کاغذ کے ذریعے معلومات ملی ہے۔ ماحول کو پرامن بنانے کے لئے ایس او تیتاوی اور شاہ پور کو بھی ہدایت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ 'ہم نے غربت کے سبب اپنا مذہب تبدیل کیا تھا'
وہیں یوگ سادھنا یشویر آشرم باگھرا کے مہنت سوامی یشویر کے شاگرد مرگیندر نے بتایا کہ اس میں آٹھ لوگوں کا مذہب تبدیل کرایا گیا ہے اور اس میں دو خاندان ہیں۔ ہر کوئی اپنی مرضی سے گھر واپس آیا ہے۔ اگر ہم کسی کا مذہب تبدیل کراتے ہیں تو ہم حکام کو مطلع کرتے ہیں۔ لیکن ان لوگوں نے گھر واپسی کی ہے، یہ لوگ پہلے ہندو تھے۔