ETV Bharat / bharat

Installation Of Hanuman: درگاہ کے قریب ہنومان مورتی کو نصب کرنے کو لے کر تصادم

author img

By

Published : May 17, 2022, 10:29 AM IST

نیمچ شہر میں کچھ ہندو شدت پسند تنظیموں کی جانب سے ایک درگاہ کے قریب ہنومان کی مورتی کی تنصیب کا دعوی کیا گیا جس کے خلاف مخصوص طبقے کے لوگوں نے احتجاج کیا، اس دوران دون فریقوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا اور علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے. Clashes Between To Groups In Neemuch

درگاہ کے قریب ہنومان مورتی کی تنصیب کو  لے کر دو فریقوں کے درمیان تصادم
درگاہ کے قریب ہنومان مورتی کی تنصیب کو لے کر دو فریقوں کے درمیان تصادم

نیمچ: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع نیمچ شہر میں ایک درگاہ کے قریب ہنومان کی مورتی کی تنصیب کے دعوی کو لے کر دو فریقوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ اس دوران پتھراؤ اور آتش زنی کے واقعات بھی پیش آئے جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ شرپسندوں نے ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری امن و امان برقرار رکھنے کے لیے موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے فوری طور پر دکانیں بند کر دیں۔ شرپسندوں کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کی اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ نیمچ شہر کے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔ Clashes Between To Groups Over Installation Of Hanuman

موصولہ اطلاع کے مطابق پرانی کچہری پر واقع درگاہ کے پاس ہنومان کی مورتی کی تنصیب کے دعوی کو لے کر دو فریقوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ مورتی کی تنصیب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک مخصوص برادری کے لوگوں نے مذکورہ جگہ کو درگاہ بتایا۔ شام 6 بجے کے قریب دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا بڑھ گیا اور آہستہ آہستہ کچہری علاقے میں لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لوگوں کو سمجھانا شروع کر دیا۔ اسی دوران شرپسندوں نے پتھراؤ شروع کردیا۔ آہستہ آہستہ معمولی جھگڑا آتشزدگی تک جا پہنچا۔ کسی نے موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔

بتایا جا رہا ہے کہ ایک مخصوص طبقے کے لوگوں نے آتش زنی کی ہے، فی الحال اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ کئی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ جھگڑے کو بڑھتے دیکھ کر قریبی تھانوں سے پولیس فورس طلب کر لی گئی۔ پولیس نے شرپسندوں پر لاٹھی چارج کیا لیکن حالات قابو میں نہیں آئے۔ اس کے بعد پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ فی الحال علاقے میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ نیمچ شہر میں کرفیو جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ پولیس ہر کونے پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس کے ساتھ ہی لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Jamia Masjid Is A Temple : جامعہ مسجد میں پوجا کرنے کی اجازت طلب

ہندو تنظیموں کے دعوی کے مطابق پرانی کچہری میں واقع درگاہ کے قریب ہنومان مورتی کی تصدیق کی گئی۔ جس کے خلاف مخصوص طبقہ کے لوگوں نے احتجاج کیا، جس کی وجہ سے دونوں فریقوں میں جھگڑے کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ پولیس نے دونوں فریقین کو بات چیت کے لیے پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا۔ اس کے بعد شام کو کچھ لوگ متنازعہ جگہ پر جمع ہوئے اور ہنومان کی پوجا کرنے لگے۔ اس اطلاع پر بھیڑ درگاہ پہنچ گئی اور آرتی کی مخالفت کی۔

بگڑتے ماحول کو دیکھ کر نیمچ ضلع کے تقریباً پانچ تھانوں کی پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی۔ اس کے ساتھ ہی کلکٹر مایک اگروال، ایس پی سورج کمار ورما، اے ڈی ایم نیہا مینا، جواد ایس ڈی ایم راجندر سنگھ، سی ایس پی راکیش موہن شکلا سمیت انتظامی دستے موقع پر پہنچ گئے۔

نیمچ: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع نیمچ شہر میں ایک درگاہ کے قریب ہنومان کی مورتی کی تنصیب کے دعوی کو لے کر دو فریقوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ اس دوران پتھراؤ اور آتش زنی کے واقعات بھی پیش آئے جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ شرپسندوں نے ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری امن و امان برقرار رکھنے کے لیے موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے فوری طور پر دکانیں بند کر دیں۔ شرپسندوں کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کی اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ نیمچ شہر کے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔ Clashes Between To Groups Over Installation Of Hanuman

موصولہ اطلاع کے مطابق پرانی کچہری پر واقع درگاہ کے پاس ہنومان کی مورتی کی تنصیب کے دعوی کو لے کر دو فریقوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ مورتی کی تنصیب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک مخصوص برادری کے لوگوں نے مذکورہ جگہ کو درگاہ بتایا۔ شام 6 بجے کے قریب دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا بڑھ گیا اور آہستہ آہستہ کچہری علاقے میں لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لوگوں کو سمجھانا شروع کر دیا۔ اسی دوران شرپسندوں نے پتھراؤ شروع کردیا۔ آہستہ آہستہ معمولی جھگڑا آتشزدگی تک جا پہنچا۔ کسی نے موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔

بتایا جا رہا ہے کہ ایک مخصوص طبقے کے لوگوں نے آتش زنی کی ہے، فی الحال اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ کئی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ جھگڑے کو بڑھتے دیکھ کر قریبی تھانوں سے پولیس فورس طلب کر لی گئی۔ پولیس نے شرپسندوں پر لاٹھی چارج کیا لیکن حالات قابو میں نہیں آئے۔ اس کے بعد پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ فی الحال علاقے میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ نیمچ شہر میں کرفیو جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ پولیس ہر کونے پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس کے ساتھ ہی لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Jamia Masjid Is A Temple : جامعہ مسجد میں پوجا کرنے کی اجازت طلب

ہندو تنظیموں کے دعوی کے مطابق پرانی کچہری میں واقع درگاہ کے قریب ہنومان مورتی کی تصدیق کی گئی۔ جس کے خلاف مخصوص طبقہ کے لوگوں نے احتجاج کیا، جس کی وجہ سے دونوں فریقوں میں جھگڑے کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ پولیس نے دونوں فریقین کو بات چیت کے لیے پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا۔ اس کے بعد شام کو کچھ لوگ متنازعہ جگہ پر جمع ہوئے اور ہنومان کی پوجا کرنے لگے۔ اس اطلاع پر بھیڑ درگاہ پہنچ گئی اور آرتی کی مخالفت کی۔

بگڑتے ماحول کو دیکھ کر نیمچ ضلع کے تقریباً پانچ تھانوں کی پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی۔ اس کے ساتھ ہی کلکٹر مایک اگروال، ایس پی سورج کمار ورما، اے ڈی ایم نیہا مینا، جواد ایس ڈی ایم راجندر سنگھ، سی ایس پی راکیش موہن شکلا سمیت انتظامی دستے موقع پر پہنچ گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.