امریکی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر نے طبقاتی اور ذات وپات کو محفوظ زمروں کی فہرست میں شامل کرکے اپنی 'نفرت انگیز اسپیچ پالیسی' کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔
ٹویٹر نے بدھ کو دیر رات جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ "آج ہم نسل، ذات پات یا قومیت پر مبنی مواد کو محدود کرنے کے لئے اپنی پالیسیوں کو اپ ڈیٹ کر رہے ہیں۔ اب صارفین کو خود ہی اس طرح کے ٹویٹس کو حذف کرنے ہوں گے'۔
ٹویٹر نے اپنے بیان میں کہا 'موجودہ قواعد کے تحت، نفرت انگیز پوسٹس کو پلیٹ فارم سے ہٹایا جائے گا'۔
بیان میں یہ بھی کہا 'کمپنی ممکنہ طور پر خلاف ورزی کرنے والے مشمولات پر نظر رکھے گی۔ اگر کسی اکاؤنٹ ہولڈر کی کی جانب سے ان قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تو اکاونٹ عارضی طور پر معطل کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پنجاب کے سابق وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل نے پدم وبھوشن واپس کیا
ٹویٹر کے ایک ترجمان نے بتایا 'کمپنی نے شروع سے ہی منصوبہ بندی کی ہے کہ جانچ کے بعد وقت کے ساتھ ساتھ اس پالیسی میں تبدیلی کی جائیں گی تاکہ نفرت انگیز پوسٹس کو پلیٹ فارم سے ہٹایا جاسکے۔