ٹوئٹر نے مرکزی قانون و آئی ٹی وزیر روی شنکر پرساد کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کر دیا تھا، حالانکہ اب ان کا کاؤنٹ دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔
اس پر روی شنکر پرساد کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ بلاک کرنے سے پہلے ٹوئٹر کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ ٹوئٹر کی کارروائی بھارتی ضابطے کی خلاف ورزی ہے۔
آئی ٹی وزیر نے کہا کہ وہ تقریباً ایک گھٹنے سے اپنے اکاؤنٹ تک رسائی نہیں کر پا رہے تھے۔ رسائی حاصل کرنے کی کوشش پر انہیں یہ بتایا گیا کہ ان کے اکاؤنٹ سے امریکہ کے ڈیجیٹل ملینیم کاپی رائٹ (فکری سرمایہ) ایکٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ حالانکہ ایک گھنٹے کے بعد اکاؤنٹ دوبارہ بحال ہوگیا ہے۔
-
Twitter denied access to my account for almost an hour on the alleged ground that there was a violation of
— ANI (@ANI) June 25, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Digital Millennium Copyright Act of the USA and subsequently they allowed me to access the account: IT Minister Ravi Shankar Prasad pic.twitter.com/ixiHYvVO59
">Twitter denied access to my account for almost an hour on the alleged ground that there was a violation of
— ANI (@ANI) June 25, 2021
Digital Millennium Copyright Act of the USA and subsequently they allowed me to access the account: IT Minister Ravi Shankar Prasad pic.twitter.com/ixiHYvVO59Twitter denied access to my account for almost an hour on the alleged ground that there was a violation of
— ANI (@ANI) June 25, 2021
Digital Millennium Copyright Act of the USA and subsequently they allowed me to access the account: IT Minister Ravi Shankar Prasad pic.twitter.com/ixiHYvVO59
روی شنکر پرساد نے اکاؤنٹ بلاک ہونے کے وقت اور پھر بحالی کے بعد کے اسکرین شارٹ شیئر کیے ہیں۔
اس معاملے میں ٹوئٹر نے کہا کہ' روی شنکر پرساد نے کمپنی کی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے'۔
مزید پڑھیں: کیجریوال حکومت نے ضرورت سے 4 گنا زیادہ آکسیجن کا مطالبہ کیا تھا
اکاؤنٹ بحال ہونےکے بعد ٹوئٹر کی جانب سے آئی ٹی وزیر کو متبنہ کیا گیا کہ اگر مستقبل میں ان کے اکاؤنٹ کے خلاف کوئی نوٹس ملتا ہے تو ان کا اکاؤنٹ پھر سے بلاک ہوسکتا ہے یا پھر سسپنڈ کیا جاسکتا ہے'۔