ETV Bharat / bharat

Young Writer Muskan Riyaz خواتین کے خلاف تشدد پر بیس سالہ مصنفہ مسکان کی کتاب

بارہمولہ کی رہنے والی 20 سالہ مسکان نے خواتین کے خلاف ہو رہے تشدد پر کتاب لکھی ہے، جس کا نام ہے 'دی بروٹل ٹیل آف ہیلن' ہے۔ مسکان نے اس کتاب میں اپنے دوست کی سچی کہانی بیان کی ہے اور خواتین کی زندگی کے بارے میں لکھا ہے، جیسے خواتین کے ساتھ زیادتی، کم عمر میں شادی اور اس کے علاوہ دیگر مسائل کو انہوں نے اپنی اس کتاب میں اجاگر کیا ہے۔ Young Writer Muskan Riyaz

author img

By

Published : Nov 21, 2022, 5:17 PM IST

Updated : Nov 21, 2022, 7:12 PM IST

خواتین کے خلاف تشدد پر بیس سالہ مصنفہ مسکان کی کتاب
خواتین کے خلاف تشدد پر بیس سالہ مصنفہ مسکان کی کتاب

بارہمولہ: جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کی رہنے والی بیس سالہ مسکان نے خواتین پر ہو رہے تشدد پر کتاب لکھی ہے، جس کا نام ہے 'دی بروٹل ٹیل آف ہیلن' ہے۔ سنہ 2020 میں جب کورونا وائرس کا قہر جاری تھا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں تک ہی محدود رہ گئے تھے، تب بارہمولہ کے سرحدی علاقے چہلا بونيار سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ طالبہ مسکان ریاض نے خواتین کے خلاف تشدد پر لکھنا شروع کیا۔ Meet Young Writer Muskan Riyaz

خواتین کے خلاف تشدد پر بیس سالہ مصنفہ مسکان کی کتاب

کڑی محنت اور لگن کے بعد مسکان نے کتاب مکمل کر لی۔ مسکان کی کتاب 'دی بروٹل ٹیل آف ہیلن' سرینگر کے ٹائیگر حال میں ریلیز ہوئی اور امیزون سمیت مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر یہ کتاب دستیاب ہے۔ مسکان اب اس کتاب کو جلد ہی کشمیری زبان میں بھی ریلیز کرنے والی ہیں۔ انہوں نے اس کتاب میں اپنے دوست کی سچی کہانی بیان کی ہے اور خواتین کی زندگی کے بارے میں لکھا ہے، جیسے خواتین کے ساتھ زیادتی، کم عمر میں شادی اور اس کے علاوہ دیگر مسائل کو انہوں نے اپنی اس کتاب میں اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے سماج میں موجود دیگر برائیوں کا موثر انداز میں تذکرہ کیا ہے۔ The Brutal Tale Of Helen

مسکان کو رائٹنگ کے علاوہ پینٹنگ میں بھی دلچسپی ہے۔ انہوں نے اس سے پہلے بھی بہت ساری کتابیں لکھی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مسکان نے بتایا انہوں نے اپنے دوستوں کی اجازت لے کر، ان کی ریئل اسٹوری لکھنا شروع کیا۔ کڑی محنت کے بعد انہوں نے اسٹوری مکمل کی اور وہ کتاب آج سبھی کے لئے دستیاب ہے۔

مسکان نے بتایا کہ آج کل خواتین کے ساتھ جو ظلم ہو رہے ہیں۔ اسی کے بارے میں یہ کتاب میں لکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اہل خانہ نے بہت سپورٹ کیا ہے، مسکان نے لڑکیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ محنت کے ساتھ اچھے کام کریں۔ سبھی لڑکیوں کے اہل خانہ کو چاہیے کہ وہ لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ آگے بڑھ سکیں۔ مسکان نے مزید کہا انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ ہمارے جیسی لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ لڑکیاں آگے بڑھ سکیں۔ آج کے دور میں لڑکیاں لڑکوں سے کم نہیں ہیں۔

وہیں مسکان کے والد ریاض احمد صوفی نے بتایا میں بیٹی کا پورا سپورٹ کر رہا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔ اسے رائٹنگ کا پہلے سے ہی شوق تھا لیکن لاک ڈاؤن کے دوران اس نے کافی محنت کی۔ جب ہم نے دیکھا کہ یہ کتاب لکھ رہی ہے تو ہم نے اس کو پورا سپورٹ کیا اور آگے بھی کرتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Soliha Shabir, a Young Writer from Kashmir: مصنفہ صالحہ شبیر سے ایک ملاقات

وادی کشمیر میں ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے، کمی اگر کسی چیز کی ہے تو وہ بہتر پلیٹ فارم اور گائڈنس کی۔ اگر بچوں کو صحیح پلیٹ فارم اور بہتر گائڈنس مہیا کرائی جائے تو یہاں کے طلباء پوری دنیا میں اپنا نام روشن کر سکتے ہیں۔ لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ لڑکیوں کو بہتر سہولیات مہیا کرے تاکہ یہاں کے بچوں میں جو ہنر ہے اسے فروغ دیا جا سکے۔

بارہمولہ: جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کی رہنے والی بیس سالہ مسکان نے خواتین پر ہو رہے تشدد پر کتاب لکھی ہے، جس کا نام ہے 'دی بروٹل ٹیل آف ہیلن' ہے۔ سنہ 2020 میں جب کورونا وائرس کا قہر جاری تھا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں تک ہی محدود رہ گئے تھے، تب بارہمولہ کے سرحدی علاقے چہلا بونيار سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ طالبہ مسکان ریاض نے خواتین کے خلاف تشدد پر لکھنا شروع کیا۔ Meet Young Writer Muskan Riyaz

خواتین کے خلاف تشدد پر بیس سالہ مصنفہ مسکان کی کتاب

کڑی محنت اور لگن کے بعد مسکان نے کتاب مکمل کر لی۔ مسکان کی کتاب 'دی بروٹل ٹیل آف ہیلن' سرینگر کے ٹائیگر حال میں ریلیز ہوئی اور امیزون سمیت مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر یہ کتاب دستیاب ہے۔ مسکان اب اس کتاب کو جلد ہی کشمیری زبان میں بھی ریلیز کرنے والی ہیں۔ انہوں نے اس کتاب میں اپنے دوست کی سچی کہانی بیان کی ہے اور خواتین کی زندگی کے بارے میں لکھا ہے، جیسے خواتین کے ساتھ زیادتی، کم عمر میں شادی اور اس کے علاوہ دیگر مسائل کو انہوں نے اپنی اس کتاب میں اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے سماج میں موجود دیگر برائیوں کا موثر انداز میں تذکرہ کیا ہے۔ The Brutal Tale Of Helen

مسکان کو رائٹنگ کے علاوہ پینٹنگ میں بھی دلچسپی ہے۔ انہوں نے اس سے پہلے بھی بہت ساری کتابیں لکھی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مسکان نے بتایا انہوں نے اپنے دوستوں کی اجازت لے کر، ان کی ریئل اسٹوری لکھنا شروع کیا۔ کڑی محنت کے بعد انہوں نے اسٹوری مکمل کی اور وہ کتاب آج سبھی کے لئے دستیاب ہے۔

مسکان نے بتایا کہ آج کل خواتین کے ساتھ جو ظلم ہو رہے ہیں۔ اسی کے بارے میں یہ کتاب میں لکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اہل خانہ نے بہت سپورٹ کیا ہے، مسکان نے لڑکیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ محنت کے ساتھ اچھے کام کریں۔ سبھی لڑکیوں کے اہل خانہ کو چاہیے کہ وہ لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ آگے بڑھ سکیں۔ مسکان نے مزید کہا انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ ہمارے جیسی لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ لڑکیاں آگے بڑھ سکیں۔ آج کے دور میں لڑکیاں لڑکوں سے کم نہیں ہیں۔

وہیں مسکان کے والد ریاض احمد صوفی نے بتایا میں بیٹی کا پورا سپورٹ کر رہا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔ اسے رائٹنگ کا پہلے سے ہی شوق تھا لیکن لاک ڈاؤن کے دوران اس نے کافی محنت کی۔ جب ہم نے دیکھا کہ یہ کتاب لکھ رہی ہے تو ہم نے اس کو پورا سپورٹ کیا اور آگے بھی کرتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Soliha Shabir, a Young Writer from Kashmir: مصنفہ صالحہ شبیر سے ایک ملاقات

وادی کشمیر میں ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے، کمی اگر کسی چیز کی ہے تو وہ بہتر پلیٹ فارم اور گائڈنس کی۔ اگر بچوں کو صحیح پلیٹ فارم اور بہتر گائڈنس مہیا کرائی جائے تو یہاں کے طلباء پوری دنیا میں اپنا نام روشن کر سکتے ہیں۔ لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ لڑکیوں کو بہتر سہولیات مہیا کرے تاکہ یہاں کے بچوں میں جو ہنر ہے اسے فروغ دیا جا سکے۔

Last Updated : Nov 21, 2022, 7:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.