ایوان بالا راجیہ سبھا میں بل کی منظوری کے ساتھ اسے پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی ہے کیونکہ لوک سبھا پہلے ہی اسے منظور کرچکی ہے۔
اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی کئی گھنٹوں تک ملتوی رہی۔ جب دوپہر دو بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو ڈپٹی اسپیکر سسمت پاترا نے بل پر بحث شروع کی۔
اپوزیشن اراکین کی ہنگامہ آرائی اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے مختصر جواب کے درمیان انتہائی مختصر بحث کے بعد ایوان نے اسے صوتی ووٹوں سے منظور کر لیا۔
قبل ازیں ایوان نے کانگریس کے رکن شکتی گوہل کی جانب سے بل کی مخالفت میں پیش کی گئی ایک قانونی قرارداد کو صوتی ووٹوں سے مسترد کردیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی ایوان نے ڈی ایم کے کے تروچی شیوا کی تجویز کو بھی 44 کے مقابلے میں 79 ووٹوں سے مسترد کر دیا گیا۔
بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی کے پیش نظر ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کو کر دیا تھا۔