بھارتی فوج کے اعلیٰ کمانڈروں کی چار روزہ کانفرنس میں ملک کے سکیورٹی چیلنجز بشمول مشرقی لداخ اور چین کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے دیگر حساس علاقوں کا مکمل جائزہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق فوج کے کمانڈر جموں و کشمیر میں گزشتہ چند ہفتوں میں عام شہریوں کے قتل کے واقعات کے پس منظر میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال پر بھی غور کریں گے، یہ کانفرنس پیر سے دہلی میں شروع ہوگی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے اور اعلیٰ کمانڈر مشرقی لداخ میں ملک کی جنگی تیاریوں کا جائزہ لیں گے جہاں بھارتی اور چینی افواج کے درمیان 17 ماہ سے تعطل کا شکار ہے۔ تاہم دونوں فریق نے تصادم کے کئی مقامات سے افواج کو مکمل طور پر واپس بلا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوجی کمانڈر بھارت اور خطے کی سلامتی کے حوالے سے افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے ممکنہ اثرات پر بھی تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ 2021 کی دوسری ملٹری کمانڈرز کانفرنس نئی دہلی میں 25 سے 28 اکتوبر تک منعقد ہوگی۔ آرمی کمانڈرز کانفرنس ایک اعلی سطحی تقریب ہے، جو سال میں دو بار اپریل اور اکتوبر میں منعقد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: راج ناتھ آج فوج کے اعلیٰ کمانڈروں سے خطاب کریں گے
فوج نے کہا کہ بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت سرحدی صورت حال اور کوویڈ 19 وبائی امراض کے چیلنجز کے پس منظر میں بھارتی فوج کے مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرنے کے لیے موجودہ اور ابھرتی ہوئی سلامتی و انتظامی پہلوؤں پر غور کرے گی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ فوج کے اعلیٰ کمانڈروں سے بات چیت کریں گے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرم بیر سنگھ اور فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری سے بھی توقع ہے کہ وہ تینوں خدمات کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے اختیارات پر بھارتی فوج کے اعلیٰ حکام سے خطاب کریں گے۔