گریٹا تھنبرگ نے ایک ٹویٹ میں لکھا ، "آزادی اظہار خیال اور پر امن احتجاج اور جمع ہونا غیر مذاکرات سے متعلق انسانی حقوق ہیں۔ اس کا کسی بھی جمہوریت کا بنیادی حصہ ہونا ضروری ہے''۔
دریں اثنا ، کسانوں کے احتجاج سے متعلق 'ٹول کٹ' کیس کے سلسلے میں دشا کو جمعہ کے روز دہلی کی ایک عدالت نے تین دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
-
Freedom of speech and the right to peaceful protest and assembly are non-negotiable human rights. These must be a fundamental part of any democracy. #StandWithDishaRavi https://t.co/fhM4Cf1jf1
— Greta Thunberg (@GretaThunberg) February 19, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Freedom of speech and the right to peaceful protest and assembly are non-negotiable human rights. These must be a fundamental part of any democracy. #StandWithDishaRavi https://t.co/fhM4Cf1jf1
— Greta Thunberg (@GretaThunberg) February 19, 2021Freedom of speech and the right to peaceful protest and assembly are non-negotiable human rights. These must be a fundamental part of any democracy. #StandWithDishaRavi https://t.co/fhM4Cf1jf1
— Greta Thunberg (@GretaThunberg) February 19, 2021
اسے دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے پٹیالہ ہاؤس عدالت میں پیش کیا ، کیونکہ جمعہ کے روز اس کی پانچ روزہ پولیس تحویل ختم ہوگئی۔ دشا کو 13 فروری کو بنگلور سے گرفتار کیا گیا تھا۔
اس سے قبل پولیس نے 'ٹول کٹ' بنانے والوں کے سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
واضح رہے کہ پولس نے سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کی جانب سے دشا راوی کی مبینہ 'ٹول کٹ گوگل دستاویز' میں کسانوں کی تحریک کی حمایت کرنے کے معاملے میں ملوث ہونے کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔