سرینگر: جموں و کشمیر کے سرینگر میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سنٹرل کشمیر رینج، سجیت کمار نے کہا کہ معاشرے کو ایک بار پھر منشیات کی لعنت پر قابو پانے کے لیے آگے آنا ہوگا، حالانکہ پولیس اپنا کام مؤثر طریقے سے کر رہی ہے۔DIG Sujit Kumar on Drug Menace
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سنٹرل کشمیر رینج، سجیت کمار نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ پولیس منشیات کی لعنت کو روکنے کے لیے کتنی ہی کوشش کرتی ہے، لیکن سماج کو ہی اس پر مکمل طور پر قابو پانے کے لیے ایک بار پھر آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے مقدمات میں تفتیش، استغاثہ اور سزا سے لے کر پولیس سب کچھ کر رہی ہے تاہم معاشرے کو پھر سے آگے آنا ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر گھر، محلہ اور کمیٹی سے ایک آواز اٹھنی چاہیے کہ وہ اس لعنت کو مزید برداشت نہیں کر سکتے۔ کمار نے خون عطیہ 2022 دن کے موقع پر جموں و کشمیر ایمپلائز ایسوسی ایشن اور ٹیچرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام خون کے عطیہ کیمپ میں حصہ لیا۔ کمار نے کہا کہ 'اسلام میں بھی یہ بتایا گیا ہے کہ ہر ایک کو اپنا خون عطیہ کرنا چاہئے اور پیغمبر اسلام (ص) نے بھی اس پر بہت زور دیا ہے۔
'
یہ بھی پڑھیں: Fight Against Drug Menace منشیات کی لعنت کے خلاف کیرالہ مسجد کمیٹی کی انوکھی پہل
اُن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی صحت مند شخص ہے، تو اسے آگے آنا چاہیے اور اپنا خون عطیہ کرنا چاہیے اور معاشرے کے لیے کچھ اچھا کرنا چاہیے۔ یہ کہا گیا ہے کہ جو شخص خون کا عطیہ دیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کا قد بلند کر دیتا ہے اور قیامت کے دن اس کے تمام گناہ معاف کر دیتا ہے۔'