شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے تحصیل ہیڈکواٹر سوپور سے تقریباً چھ کلو میٹر دور ربن رفیع آباد گاؤں میں 12 اور 13 درمیانی رات کو ہٹرک نام کی جوئینری مل میں رات کے دو بجے کے آس پاس اچانک آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً پوری فیکٹری سمیت دفتر کے ایک کمرے کو بھی اپنی زد میں لے لیا۔ آگ اس قدر شدید تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے فیکٹری کے اندر موجود مشینوں کو پورے طرح سے تباہ کردیا۔ اتنا ہی نہیں بلکہ وہاں پر موجود ساز و سامان تباہ ہو گیا۔
سوپور میں آگ کی وجہ سے لکڑی کارخانہ خاکستر - ربن رفیع آباد
فیکٹری کے مالک امتیاز احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ انہوں نے اپنی زمین اور سونا وغیرہ فروخت کر کے کاروبار کی شروعات کی تھی۔ لیکن مشین کے اندر آگ لگنے سے پوری مشینیں تباہ ہوگی۔ فیکٹری میں تقریباً پندرہ لوگ کام کررہے تھے اور اس آگ کی وجہ سے ان کا روزگار بھی ختم ہو گیا ہے۔
سوپور میں آگ کی وجہ سے لکڑی کارخانہ خاکستر
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے تحصیل ہیڈکواٹر سوپور سے تقریباً چھ کلو میٹر دور ربن رفیع آباد گاؤں میں 12 اور 13 درمیانی رات کو ہٹرک نام کی جوئینری مل میں رات کے دو بجے کے آس پاس اچانک آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً پوری فیکٹری سمیت دفتر کے ایک کمرے کو بھی اپنی زد میں لے لیا۔ آگ اس قدر شدید تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے فیکٹری کے اندر موجود مشینوں کو پورے طرح سے تباہ کردیا۔ اتنا ہی نہیں بلکہ وہاں پر موجود ساز و سامان تباہ ہو گیا۔
فیکٹری کے مالک امتیاز احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ انہوں نے اپنی زمین اور سونا وغیرہ فروخت کر کے کاروبار کی شروعات کی تھی۔ لیکن مشین کے اندر آگ لگنے سے پوری مشینیں تباہ ہوگی۔ فیکٹری میں تقریباً پندرہ لوگ کام کررہے تھے اور اس آگ کی وجہ سے ان کا روزگار بھی ختم ہو گیا ہے۔ اس ضمن میں مذکورہ شخص نے گورنر انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر بارہمولہ سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس مشکل کی گھڑی سے نکالنے کے لیے تعاون دیں تاکہ میں ایک بار پھر اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔
فیکٹری کے مالک امتیاز احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ انہوں نے اپنی زمین اور سونا وغیرہ فروخت کر کے کاروبار کی شروعات کی تھی۔ لیکن مشین کے اندر آگ لگنے سے پوری مشینیں تباہ ہوگی۔ فیکٹری میں تقریباً پندرہ لوگ کام کررہے تھے اور اس آگ کی وجہ سے ان کا روزگار بھی ختم ہو گیا ہے۔ اس ضمن میں مذکورہ شخص نے گورنر انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر بارہمولہ سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس مشکل کی گھڑی سے نکالنے کے لیے تعاون دیں تاکہ میں ایک بار پھر اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔