ETV Bharat / bharat

Public Safety Scheme تین سُرکشا اسکیمیں جو عام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں: سیتا رمن

author img

By

Published : May 9, 2023, 1:36 PM IST

پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا، پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا اور اٹل پنشن یوجنا کے 8 سال مکمل ہونے پر وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ یہ تینوں عوامی سیکیورٹی اسکیمیں معاشرے کی بہتری کے لیے وقف ہیں۔' social security schemes for common people

تین سُرکشا اسکیمیں جو عام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں: سیتا رمن
تین سُرکشا اسکیمیں جو عام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں: سیتا رمن

نئی دہلی: تین سماجی تحفظ (جن سرکشا) اسکیموں پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا(پی ایم جے جے بی وائی) پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) اور اٹل پنشن یوجنا(اے پی وائی) کے 8 سال مکمل ہونے پر وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے آج کہا کہ یہ تینوں عوامی سیکیورٹی اسکیمیں معاشرے کی بہتری کے لیے وقف ہیں اور غیر متوقع خطرات، نقصانات اور مالی غیر یقینی صورتحال سے انسانی زندگی کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ پی ایم ایس بی وائی، پی ایم جے جے بی وائی ، اور اے پی وائی کو وزیر اعظم نریندر مودی نے 9 مئی 2015 کو کولکتہ، مغربی بنگال سے شروع کیا تھا۔ یہ تینوں اسکیمیں شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، جو انسانی زندگی کو غیر متوقع حالات اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے محفوظ رکھنے کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ملک کے غیر منظم طبقے کے لوگ مالی طور پر محفوظ ہوں، حکومت نے دو انشورنس اسکیمیں شروع کیں- پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی ؛ اور بڑھاپے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اے پی وائی بھی متعارف کرایا۔ مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے تین عوامی تحفظ اسکیموں کے پس پشت کار فرما نظریہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’سال 2014 میں، مالیاتی شمولیت کے لیے قومی مشن کا آغاز کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ ہندوستان میں ہر شہری کو بینکنگ سہولیات، مالی امور سے متعلق معلومات ، اور سماجی تحفظ تک رسائی حاصل ہو۔

اس پہل کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے 9 مئی 2015 کو تین عوامی تحفظ اسکیمیں متعارف کروائیں، جس کا مقصد ملک میں مالی شمولیت کو مزید فروغ دینا اور آگے بڑھانا ہے۔‘‘ مرکزی وزیر خزانہ نے کہا’’یہ تینوں سماجی تحفظ کی اسکیمیں شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، جو غیر متوقع خطرات، نقصانات اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے انسانی زندگی کی حفاظت کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہیں۔ ان اسکیموں کا مقصد پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کو ضروری مالی خدمات فراہم کرنا ہے، اور اس طرح ان کی مالیاتی کمزوری کو دور کیا جاسکے گا۔‘‘ عوامی تحفظ اسکیموں کی 8ویں سالگرہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، سیتا رمن نے کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی، پی ایم ایس بی وائی اور ا ے پی وائی کے تحت بالترتیب 26 اپریل 2023 تک 16.2 کروڑ، 34.2 کروڑ اور 5.2 کروڑ اندراجات کیے گئے ہیں۔ پی ایم جے جے بی وائی اسکیم پر، وزیر خزانہ نے کہا کہ اس نے 6.64 لاکھ خاندانوں کو اہم مدد فراہم کی ہے جنہیں 13,290 کروڑ روپے کے دعوے موصول ہوئے ہیں۔

پی ایم ایس بی وائی اسکیم کے تحت، 1.15 لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو 2,302 کروڑ روپے کے دعوے موصول ہوئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی دونوں اسکیموں کے لیے، دعوے کے عمل کو آسان بنانے کے نتیجے میں دعووں کا تیزی سے تصفیہ ہوا ہے۔ سیتا رمن نے اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا ’’یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ ان اسکیموں کو ہدف بند طریقہ کار کااستعمال کرتے ہوئے لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی رسائی کو زیادہ سے زیادہ بنایا جا سکے۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہماری حکومت ثابت قدمی سے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وقف ہے کہ ان سماجی تحفظ کی اسکیموں کے فوائد پورے ملک کے ہر اہل فرد تک پہنچیں۔‘‘ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھگوت کسن راؤ کراڈ نے کہا ’’‘حکومت نے دیہی علاقوں میں لوگوں کو دائرہ کار میں لانے کے لئے ایک ہدف بند طریقہ کار اختیار کیا ہے اور اسکیم کے تحت اہل استفادہ کنندگان کو کوریج فراہم کرنے کے لیے ہر گرام پنچایت میں پورے ملک میں مہم چلائی جا رہی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: Crypto Issue کرپٹو مسئلے پر فوری توجہ کی ضرورت، نرملا سیتارمن

ان جن سرکشا اسکیموں کو مقبول بنانے کے لیے فیلڈ لیول کے تمام عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر کراڈ نے ان کے دائرہ کار کو مزید بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی تلقین کی۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب ہم جن تحفظ اسکیموں کی 8ویں سالگرہ منا رہے ہیں، آئیے ان کی خصوصیات اور اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں پر ایک نظر ڈالیں۔ پی ایم جے جے بی وائی ایک سالہ لائف انشورنس اسکیم ہے جو سال بہ سال قابل تجدید ہوتی ہے جو کسی بھی وجہ سے ہونے والی موت کی کوریج پیش کرتی ہے۔ اس اسکیم کے لئے 18-50 سال کی عمر کے افراد جن کے پاس انفرادی بینک یا پوسٹ آفس اکاؤنٹ ہے وہ اس اسکیم کے تحت اندراج کا حقدار ہیں۔ جو لوگ 50 سال کی عمر مکمل کرنے سے پہلے اسکیم میں شامل ہو جاتے ہیں وہ باقاعدہ پریمیم کی ادائیگی پر 55 سال کی عمر تک جان کے خطرے کو چھپا سکتے ہیں۔

فوائد: 2 لاکھ روپے کا لائف کور۔ 436روپے سالانہ کے پریمیم کے مقابل خلاف کسی بھی وجہ سے موت کی صورت میں۔ اسکیم کے تحت اندراج اکاؤنٹ ہولڈر کے بینک کی برانچ / بی سی پوائنٹ یا ویب سائٹ پر جا کر یا پوسٹ آفس سیونگ بینک اکاؤنٹ کی صورت میں پوسٹ آفس پر جا کر کیا جا سکتا ہے۔ اسکیم کے تحت پریمیم ہر سال سبسکرائبر کے بینک اکاؤنٹ سے اکاؤنٹ ہولڈر کے ایک بار کے مینڈیٹ کی بنیاد پر خود بخود ڈیبٹ ہوجاتا ہے۔ اسکیم کے بارے میں تفصیلی معلومات اور فارم (ہندی، انگریزی اور علاقائی زبانوں میں) https://jansuraksha.gov.in پر دستیاب ہیں۔ چھبیس اپریل 2023 تک، اسکیم کے تحت مجموعی اندراجات 16.19 کروڑ سے زیادہ روپے کی رقم ہو چکی ہے۔اور 6,64,520دعووں کے لیے 13,290.40 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔ پی ایم ایس بی وائی ایک سالہ حادثاتی انشورنس اسکیم ہے جو سال بہ سال قابل تجدید ہوتی ہے جو حادثے کی وجہ سے موت یا معذوری کے لیے کوریج پیش کرتی ہے۔ اس اسکیم میں 18-70 سال کی عمر کے افراد جن کے پاس انفرادی بینک یا پوسٹ آفس اکاؤنٹ ہے وہ اسکیم کے تحت اندراج کے حقدار ہیں۔

فوائد: 20 روپے سالانہ کے پریمیم کے عوض حادثے کی وجہ سے موت یا معذوری کے لیے2 لاکھ روپے (جزوی معذوری کی صورت میں 1 لاکھ روپے) کا حادثاتی موت اور معذوری کور۔ اسکیم کے تحت اندراج اکاؤنٹ ہولڈر کے بینک کی برانچ / بی سی پوائنٹ یا ویب سائٹ پر جا کر یا پوسٹ آفس سیونگ بینک اکاؤنٹ کی صورت میں پوسٹ آفس پر جا کر کیا جا سکتا ہے۔ اسکیم کے تحت پریمیم ہر سال سبسکرائبر کے بینک اکاؤنٹ سے اکاؤنٹ ہولڈر کے ایک بار کے مینڈیٹ کی بنیاد پر خود بخود ڈیبٹ ہوجاتا ہے۔ اسکیم کے بارے میں تفصیلی معلومات اور فارم (ہندی، انگریزی اور علاقائی زبانوں میں) https://jansuraksha.gov.in پر دستیاب ہیں۔ چھبیس اپریل 2023 تک، اسکیم کے تحت مجموعی اندراجات 34.18 کروڑ سے زیادہ روپے کی رقم ہو چکی ہے۔ اور 1,15,951 دعووں کے لیے 2,302.26 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔

اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی) تمام ہندوستانیوں، خاص طور پر غریبوں، کم مراعات یافتہ طبقے اور غیر منظم شعبے میں کام کرنے والوں کے لیے ایک عالمی سماجی تحفظ کا نظام وضع کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ غیر منظم شعبے کے لوگوں کے لیے مالی تحفظ فراہم کرنے اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ حکومت کی ایک پہل ہے۔ اے پی وائی نیشنل پنشن سسٹم(این پی ایس) کے مجموعی انتظامی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کے تحت پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(پی ایف آر ڈی اے) کے زیر انتظام ہے۔ اے پی وائی 18سے 40 سال کی عمر کے تمام بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کے لیے کھلا ہے جو انکم ٹیکس ادا کرنے والے نہیں ہیں اور پنشن کی منتخب کردہ رقم کی بنیاد پر شراکت مختلف ہوتی ہے۔ سبسکرائبرز کو ضمانت شدہ کم از کم ماہانہ پنشن 1000 روپے یا 2000روپے یا 3000روپے یا 4000روپے یا 5000روپے 60 سال کی عمر کے بعد، اسکیم میں شامل ہونے کے بعد سبسکرائبر کے تعاون کی بنیاد پر حاصل ہوں گے۔ ماہانہ پنشن سبسکرائبر کے لیے دستیاب ہے، اور اس کے بعد اس کے شریک حیات کو اور ان کی موت کے بعد، پنشن کی رقم ، جو کہ سبسکرائبر کی 60 سال کی عمر میں جمع کی گئی ہے، سبسکرائبر کے ذریعہ نامزد کردہ شخص کو واپس کر دی جائے گی۔

سبسکرائبر کی قبل از وقت موت (60 سال کی عمر سے پہلے موت) کی صورت میں، سبسکرائبر کی شریک حیات، سبسکرائبر کے اے پی وائی اکاؤنٹ میں باقی ویسٹنگ مدت کے لیے، جب تک کہ اصل سبسکرائبر 60 سال کی عمر کو حاصل نہ کر لے، شراکت جاری رکھ سکتی ہے ۔ مرکزی حکومت کی طرف سے شراکت: حکومت کی طرف سے کم از کم پنشن کی ضمانت دی جائے گی، یعنی اگر شراکت پر مبنی جمع شدہ پیسہ سرمایہ کاری پر تخمینہ سے کم منافع کماتا ہے اور کم از کم ضمانت شدہ پنشن فراہم کرنے کے لیے ناکافی ہے، تو مرکزی حکومت اس کے لئے فنڈ فراہم کرے گی۔ متبادل طور پر، اگر سرمایہ کاری پر منافع زیادہ ہوتا ہے، تو سبسکرائبرز کو پنشنری فوائد میں اضافہ ہوگا۔ سبسکرائبرز اے پی وائی میں ماہانہ/ سہ ماہی/ ششماہی بنیادوں پر تعاون کر سکتے ہیں۔ سبسکرائبرز رضاکارانہ طور پر اے پی وائی سے حکومت کے تعاون اور اس پر ریٹرن/سود کی کٹوتی کچھ شرائط کے ساتھ باہر نکل سکتے ہیں، ۔ ستائس اپریل 2023 تک 5 کروڑ سے زیادہ افراد نے اسکیم کو سبسکرائب کیا ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: تین سماجی تحفظ (جن سرکشا) اسکیموں پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا(پی ایم جے جے بی وائی) پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) اور اٹل پنشن یوجنا(اے پی وائی) کے 8 سال مکمل ہونے پر وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے آج کہا کہ یہ تینوں عوامی سیکیورٹی اسکیمیں معاشرے کی بہتری کے لیے وقف ہیں اور غیر متوقع خطرات، نقصانات اور مالی غیر یقینی صورتحال سے انسانی زندگی کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ پی ایم ایس بی وائی، پی ایم جے جے بی وائی ، اور اے پی وائی کو وزیر اعظم نریندر مودی نے 9 مئی 2015 کو کولکتہ، مغربی بنگال سے شروع کیا تھا۔ یہ تینوں اسکیمیں شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، جو انسانی زندگی کو غیر متوقع حالات اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے محفوظ رکھنے کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ملک کے غیر منظم طبقے کے لوگ مالی طور پر محفوظ ہوں، حکومت نے دو انشورنس اسکیمیں شروع کیں- پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی ؛ اور بڑھاپے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اے پی وائی بھی متعارف کرایا۔ مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے تین عوامی تحفظ اسکیموں کے پس پشت کار فرما نظریہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’سال 2014 میں، مالیاتی شمولیت کے لیے قومی مشن کا آغاز کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ ہندوستان میں ہر شہری کو بینکنگ سہولیات، مالی امور سے متعلق معلومات ، اور سماجی تحفظ تک رسائی حاصل ہو۔

اس پہل کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے 9 مئی 2015 کو تین عوامی تحفظ اسکیمیں متعارف کروائیں، جس کا مقصد ملک میں مالی شمولیت کو مزید فروغ دینا اور آگے بڑھانا ہے۔‘‘ مرکزی وزیر خزانہ نے کہا’’یہ تینوں سماجی تحفظ کی اسکیمیں شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، جو غیر متوقع خطرات، نقصانات اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے انسانی زندگی کی حفاظت کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہیں۔ ان اسکیموں کا مقصد پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کو ضروری مالی خدمات فراہم کرنا ہے، اور اس طرح ان کی مالیاتی کمزوری کو دور کیا جاسکے گا۔‘‘ عوامی تحفظ اسکیموں کی 8ویں سالگرہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، سیتا رمن نے کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی، پی ایم ایس بی وائی اور ا ے پی وائی کے تحت بالترتیب 26 اپریل 2023 تک 16.2 کروڑ، 34.2 کروڑ اور 5.2 کروڑ اندراجات کیے گئے ہیں۔ پی ایم جے جے بی وائی اسکیم پر، وزیر خزانہ نے کہا کہ اس نے 6.64 لاکھ خاندانوں کو اہم مدد فراہم کی ہے جنہیں 13,290 کروڑ روپے کے دعوے موصول ہوئے ہیں۔

پی ایم ایس بی وائی اسکیم کے تحت، 1.15 لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو 2,302 کروڑ روپے کے دعوے موصول ہوئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی دونوں اسکیموں کے لیے، دعوے کے عمل کو آسان بنانے کے نتیجے میں دعووں کا تیزی سے تصفیہ ہوا ہے۔ سیتا رمن نے اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا ’’یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ ان اسکیموں کو ہدف بند طریقہ کار کااستعمال کرتے ہوئے لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی رسائی کو زیادہ سے زیادہ بنایا جا سکے۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہماری حکومت ثابت قدمی سے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وقف ہے کہ ان سماجی تحفظ کی اسکیموں کے فوائد پورے ملک کے ہر اہل فرد تک پہنچیں۔‘‘ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھگوت کسن راؤ کراڈ نے کہا ’’‘حکومت نے دیہی علاقوں میں لوگوں کو دائرہ کار میں لانے کے لئے ایک ہدف بند طریقہ کار اختیار کیا ہے اور اسکیم کے تحت اہل استفادہ کنندگان کو کوریج فراہم کرنے کے لیے ہر گرام پنچایت میں پورے ملک میں مہم چلائی جا رہی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: Crypto Issue کرپٹو مسئلے پر فوری توجہ کی ضرورت، نرملا سیتارمن

ان جن سرکشا اسکیموں کو مقبول بنانے کے لیے فیلڈ لیول کے تمام عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر کراڈ نے ان کے دائرہ کار کو مزید بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی تلقین کی۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب ہم جن تحفظ اسکیموں کی 8ویں سالگرہ منا رہے ہیں، آئیے ان کی خصوصیات اور اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں پر ایک نظر ڈالیں۔ پی ایم جے جے بی وائی ایک سالہ لائف انشورنس اسکیم ہے جو سال بہ سال قابل تجدید ہوتی ہے جو کسی بھی وجہ سے ہونے والی موت کی کوریج پیش کرتی ہے۔ اس اسکیم کے لئے 18-50 سال کی عمر کے افراد جن کے پاس انفرادی بینک یا پوسٹ آفس اکاؤنٹ ہے وہ اس اسکیم کے تحت اندراج کا حقدار ہیں۔ جو لوگ 50 سال کی عمر مکمل کرنے سے پہلے اسکیم میں شامل ہو جاتے ہیں وہ باقاعدہ پریمیم کی ادائیگی پر 55 سال کی عمر تک جان کے خطرے کو چھپا سکتے ہیں۔

فوائد: 2 لاکھ روپے کا لائف کور۔ 436روپے سالانہ کے پریمیم کے مقابل خلاف کسی بھی وجہ سے موت کی صورت میں۔ اسکیم کے تحت اندراج اکاؤنٹ ہولڈر کے بینک کی برانچ / بی سی پوائنٹ یا ویب سائٹ پر جا کر یا پوسٹ آفس سیونگ بینک اکاؤنٹ کی صورت میں پوسٹ آفس پر جا کر کیا جا سکتا ہے۔ اسکیم کے تحت پریمیم ہر سال سبسکرائبر کے بینک اکاؤنٹ سے اکاؤنٹ ہولڈر کے ایک بار کے مینڈیٹ کی بنیاد پر خود بخود ڈیبٹ ہوجاتا ہے۔ اسکیم کے بارے میں تفصیلی معلومات اور فارم (ہندی، انگریزی اور علاقائی زبانوں میں) https://jansuraksha.gov.in پر دستیاب ہیں۔ چھبیس اپریل 2023 تک، اسکیم کے تحت مجموعی اندراجات 16.19 کروڑ سے زیادہ روپے کی رقم ہو چکی ہے۔اور 6,64,520دعووں کے لیے 13,290.40 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔ پی ایم ایس بی وائی ایک سالہ حادثاتی انشورنس اسکیم ہے جو سال بہ سال قابل تجدید ہوتی ہے جو حادثے کی وجہ سے موت یا معذوری کے لیے کوریج پیش کرتی ہے۔ اس اسکیم میں 18-70 سال کی عمر کے افراد جن کے پاس انفرادی بینک یا پوسٹ آفس اکاؤنٹ ہے وہ اسکیم کے تحت اندراج کے حقدار ہیں۔

فوائد: 20 روپے سالانہ کے پریمیم کے عوض حادثے کی وجہ سے موت یا معذوری کے لیے2 لاکھ روپے (جزوی معذوری کی صورت میں 1 لاکھ روپے) کا حادثاتی موت اور معذوری کور۔ اسکیم کے تحت اندراج اکاؤنٹ ہولڈر کے بینک کی برانچ / بی سی پوائنٹ یا ویب سائٹ پر جا کر یا پوسٹ آفس سیونگ بینک اکاؤنٹ کی صورت میں پوسٹ آفس پر جا کر کیا جا سکتا ہے۔ اسکیم کے تحت پریمیم ہر سال سبسکرائبر کے بینک اکاؤنٹ سے اکاؤنٹ ہولڈر کے ایک بار کے مینڈیٹ کی بنیاد پر خود بخود ڈیبٹ ہوجاتا ہے۔ اسکیم کے بارے میں تفصیلی معلومات اور فارم (ہندی، انگریزی اور علاقائی زبانوں میں) https://jansuraksha.gov.in پر دستیاب ہیں۔ چھبیس اپریل 2023 تک، اسکیم کے تحت مجموعی اندراجات 34.18 کروڑ سے زیادہ روپے کی رقم ہو چکی ہے۔ اور 1,15,951 دعووں کے لیے 2,302.26 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔

اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی) تمام ہندوستانیوں، خاص طور پر غریبوں، کم مراعات یافتہ طبقے اور غیر منظم شعبے میں کام کرنے والوں کے لیے ایک عالمی سماجی تحفظ کا نظام وضع کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ غیر منظم شعبے کے لوگوں کے لیے مالی تحفظ فراہم کرنے اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ حکومت کی ایک پہل ہے۔ اے پی وائی نیشنل پنشن سسٹم(این پی ایس) کے مجموعی انتظامی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کے تحت پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(پی ایف آر ڈی اے) کے زیر انتظام ہے۔ اے پی وائی 18سے 40 سال کی عمر کے تمام بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کے لیے کھلا ہے جو انکم ٹیکس ادا کرنے والے نہیں ہیں اور پنشن کی منتخب کردہ رقم کی بنیاد پر شراکت مختلف ہوتی ہے۔ سبسکرائبرز کو ضمانت شدہ کم از کم ماہانہ پنشن 1000 روپے یا 2000روپے یا 3000روپے یا 4000روپے یا 5000روپے 60 سال کی عمر کے بعد، اسکیم میں شامل ہونے کے بعد سبسکرائبر کے تعاون کی بنیاد پر حاصل ہوں گے۔ ماہانہ پنشن سبسکرائبر کے لیے دستیاب ہے، اور اس کے بعد اس کے شریک حیات کو اور ان کی موت کے بعد، پنشن کی رقم ، جو کہ سبسکرائبر کی 60 سال کی عمر میں جمع کی گئی ہے، سبسکرائبر کے ذریعہ نامزد کردہ شخص کو واپس کر دی جائے گی۔

سبسکرائبر کی قبل از وقت موت (60 سال کی عمر سے پہلے موت) کی صورت میں، سبسکرائبر کی شریک حیات، سبسکرائبر کے اے پی وائی اکاؤنٹ میں باقی ویسٹنگ مدت کے لیے، جب تک کہ اصل سبسکرائبر 60 سال کی عمر کو حاصل نہ کر لے، شراکت جاری رکھ سکتی ہے ۔ مرکزی حکومت کی طرف سے شراکت: حکومت کی طرف سے کم از کم پنشن کی ضمانت دی جائے گی، یعنی اگر شراکت پر مبنی جمع شدہ پیسہ سرمایہ کاری پر تخمینہ سے کم منافع کماتا ہے اور کم از کم ضمانت شدہ پنشن فراہم کرنے کے لیے ناکافی ہے، تو مرکزی حکومت اس کے لئے فنڈ فراہم کرے گی۔ متبادل طور پر، اگر سرمایہ کاری پر منافع زیادہ ہوتا ہے، تو سبسکرائبرز کو پنشنری فوائد میں اضافہ ہوگا۔ سبسکرائبرز اے پی وائی میں ماہانہ/ سہ ماہی/ ششماہی بنیادوں پر تعاون کر سکتے ہیں۔ سبسکرائبرز رضاکارانہ طور پر اے پی وائی سے حکومت کے تعاون اور اس پر ریٹرن/سود کی کٹوتی کچھ شرائط کے ساتھ باہر نکل سکتے ہیں، ۔ ستائس اپریل 2023 تک 5 کروڑ سے زیادہ افراد نے اسکیم کو سبسکرائب کیا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.