ETV Bharat / bharat

Islamic Books Distribution In Magh Mela ماگھ میلے میں اسلامی کتابیں تقسیم کرنے پر تین مسلم نوجوان گرفتار

پریاگ راج پولیس نے تین مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ان پر ماگھ میلا میں اسلامی کتابیں تقسیم کرنے اور بیرون ملک سے فنڈنگ کا الزام عائد کیا ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش جاری ہے۔ Three muslim youth arrested in prayagraj

اسلامی کتابیں تقسیم کرنے کے الزام میں تین مسلم نوجوان گرفتار
اسلامی کتابیں تقسیم کرنے کے الزام میں تین مسلم نوجوان گرفتار
author img

By

Published : Jan 18, 2023, 11:11 AM IST

Updated : Jan 18, 2023, 2:31 PM IST

اسلامی کتابیں تقسیم کرنے کے الزام میں تین مسلم نوجوان گرفتار

پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں منعقد ماگھ میلے میں اسلامی کتابیں تقسیم کرنے کے الزام میں پولیس نے تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ملزمان پر بیرون ملک سے فنڈنگ لینے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان ماگھ میلے میں آئے ہندو عقیدت مندوں کے درمیان مفت میں کتابیں تقسیم کرتے تھے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ان کی تصاویر کے ساتھ تفصیلات بھی لے لیتے تھے، جس کے بعد وہ لوگوں سے رابطہ کر کے انہیں اسلام کی جانب راغب کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ اس معاملے میں پولیس نے میلہ کے علاقے میں مذہبی کتابوں کی تقسیم اور تقسیم میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے ساتھ چار سو سے زائد کتابیں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔ ایڈیشنل ڈی سی پی کرائم ستیش چندرا نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے تینوں ملزمین میں ایک مدرسہ کے استاد محمود حسن غازی ہیں، جو کتابوں کی تقسیم کاری میں اہم کردار ادا کر رہے تھے اور اس کام کے لئے انہیں بیرون ملک سے فنڈگ ہوتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ماگھ میلے کے علاوہ یہ لوگ ہنومان مندر کے اطراف میں بھی کتابیں تقسیم کرتے تھے۔ یہ لوگ وارانسی کے کاشی وشوناتھ مندر اور اَسی گھاٹ پر بھی مفت کتابیں تقسیم کرتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے تینوں افراد میں ایک مدرسہ کے استاد بھی ہیں جو کتابیں تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ کتابوں کو پرنٹ کروانے اور منگوانے کے لئے بیرون ملک سے پیسے لیتے تھے۔ پولیس کو ابتدائی تحقیقات میں اس بارے میں جانکاری ملی ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Conversion Case: اے ٹی ایس نے عمر گوتم کے بیٹے عبداللہ کو گرفتار کیا

اے ڈی سی پی کرائم کا کہنا ہے کہ اس پورے معاملے کی جانکاری مرکزی تفتیشی ایجنسی کو دی جائے گی کیونکہ اب تک پولیس کی تفتیش میں ان کا تعلق بیرون ملک سے نکلا ہے جہاں سے ان کی فنڈنگ ​​ہوتی تھی۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیاں ان لوگوں سے تفتیش کریں گی کہ ان کا تعلق کن کن ممالک سے ہے۔ اس پورے معاملے کی جانکاری اے ٹی ایس کو بھی دی جائے گی۔ پولیس نے گرفتار افراد کے موبائل قبضے میں لے لیے ہیں اور ان سے تفتیش جاری ہے۔ اس کے ساتھ ان کے موبائل میں ملنے والے نمبروں کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ کال کی تفصیلات کی مدد سے یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ ان کے رابطے میں کون لوگ ہیں۔ پولیس کی اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار ملزمان میں مدرسہ کے ایک استاد محمود حسن غازی ہیں جو بزم پیغام وحدانیت تنظیم کے صدر ہیں۔ اس کے ساتھ وہ پورامفتی تھانہ علاقہ کے اسلامیہ امدادیہ مدرسہ کے استاد ہیں۔ ان کے ذریعے ہی یہ کتابیں میلے میں تقسیم ہو رہی تھیں۔ کتابوں میں دین اسلام کی تعلیمات کو پیش کیا گیا تھا اور چند کتابوں کے تراجم بھی تقسیم کیے جا رہے تھے۔ اس کے علاوہ پولیس نے مونس اور سمیر نام کے دو نوجوانوں کو بھی گرفتار کیا ہے جن کو اس کام میں معاونت کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

اسلامی کتابیں تقسیم کرنے کے الزام میں تین مسلم نوجوان گرفتار

پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں منعقد ماگھ میلے میں اسلامی کتابیں تقسیم کرنے کے الزام میں پولیس نے تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ملزمان پر بیرون ملک سے فنڈنگ لینے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان ماگھ میلے میں آئے ہندو عقیدت مندوں کے درمیان مفت میں کتابیں تقسیم کرتے تھے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ان کی تصاویر کے ساتھ تفصیلات بھی لے لیتے تھے، جس کے بعد وہ لوگوں سے رابطہ کر کے انہیں اسلام کی جانب راغب کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ اس معاملے میں پولیس نے میلہ کے علاقے میں مذہبی کتابوں کی تقسیم اور تقسیم میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے ساتھ چار سو سے زائد کتابیں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔ ایڈیشنل ڈی سی پی کرائم ستیش چندرا نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے تینوں ملزمین میں ایک مدرسہ کے استاد محمود حسن غازی ہیں، جو کتابوں کی تقسیم کاری میں اہم کردار ادا کر رہے تھے اور اس کام کے لئے انہیں بیرون ملک سے فنڈگ ہوتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ماگھ میلے کے علاوہ یہ لوگ ہنومان مندر کے اطراف میں بھی کتابیں تقسیم کرتے تھے۔ یہ لوگ وارانسی کے کاشی وشوناتھ مندر اور اَسی گھاٹ پر بھی مفت کتابیں تقسیم کرتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے تینوں افراد میں ایک مدرسہ کے استاد بھی ہیں جو کتابیں تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ کتابوں کو پرنٹ کروانے اور منگوانے کے لئے بیرون ملک سے پیسے لیتے تھے۔ پولیس کو ابتدائی تحقیقات میں اس بارے میں جانکاری ملی ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Conversion Case: اے ٹی ایس نے عمر گوتم کے بیٹے عبداللہ کو گرفتار کیا

اے ڈی سی پی کرائم کا کہنا ہے کہ اس پورے معاملے کی جانکاری مرکزی تفتیشی ایجنسی کو دی جائے گی کیونکہ اب تک پولیس کی تفتیش میں ان کا تعلق بیرون ملک سے نکلا ہے جہاں سے ان کی فنڈنگ ​​ہوتی تھی۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیاں ان لوگوں سے تفتیش کریں گی کہ ان کا تعلق کن کن ممالک سے ہے۔ اس پورے معاملے کی جانکاری اے ٹی ایس کو بھی دی جائے گی۔ پولیس نے گرفتار افراد کے موبائل قبضے میں لے لیے ہیں اور ان سے تفتیش جاری ہے۔ اس کے ساتھ ان کے موبائل میں ملنے والے نمبروں کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ کال کی تفصیلات کی مدد سے یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ ان کے رابطے میں کون لوگ ہیں۔ پولیس کی اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار ملزمان میں مدرسہ کے ایک استاد محمود حسن غازی ہیں جو بزم پیغام وحدانیت تنظیم کے صدر ہیں۔ اس کے ساتھ وہ پورامفتی تھانہ علاقہ کے اسلامیہ امدادیہ مدرسہ کے استاد ہیں۔ ان کے ذریعے ہی یہ کتابیں میلے میں تقسیم ہو رہی تھیں۔ کتابوں میں دین اسلام کی تعلیمات کو پیش کیا گیا تھا اور چند کتابوں کے تراجم بھی تقسیم کیے جا رہے تھے۔ اس کے علاوہ پولیس نے مونس اور سمیر نام کے دو نوجوانوں کو بھی گرفتار کیا ہے جن کو اس کام میں معاونت کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Last Updated : Jan 18, 2023, 2:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.