امپھال: منی پور کے بشنو پور ضلع کے کمبھی قصبے میں اتوار کو مسلح افراد کی فائرنگ میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔ گورنر انوسویا یوکی نے آج ایک بیان جاری کرکے کسانوں پر حملے کی مذمت کی۔ذرائع نے بتایا کہ سنیچر کی نصف شب سے لنگوبی، چندول پوکپی اور سوکوم علاقوں میں قریبی پہاڑیوں سے شدید فائرنگ کی جارہی ہے۔ علاقے کے لوگوں نے مرکزی فورسز سے مدد کی اپیل کی۔ کوکی اکثریتی پہاڑی علاقوں سے 3 مئی سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
دامن اور دیگر متاثرہ علاقوں میں رہنے والے تقریباً 50000 لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ گاوں کی حفاظت پر مامور کئی لوگ مارے گئے ہیں اور پہاڑیوں سے بار بار جدید ترین بندوقوں، سنائپرز اور مارٹروں کے استعمال سے دیہاتیوں کا واپس آنا ناممکن ہو گیا ہے۔ گاؤں والوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ شرپسند مویشیوں کو بھی مار کر لے گئے۔ گائے اور دیگر جانوروں کے قتل کی بھی وادی کے مکینوں نے مخالفت کی تھی۔ وہ جانوروں سے پیار کرتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور ان کی روایت اور مذہب میں قتل کی اجازت نہیں ہے۔؎
مزید پڑھیں: Manipur Violence آج منی پور کے مختلف اضلاع میں پابندیوں میں نرمی
کچھ رضاکار اب خالی گاووں کی رکھوالی کررہے ہیں کیونکہ مقامی لوگوں کو خدشہ ہے کہ ان کے گھر مکمل طور پر جلا دئے جائیں گے، موجودہ بدامنی کے آغاز سے اب تک 3000 سے زیادہ گھر جلا دئے ہیں۔ ریاست کے بیشتر حصوں میں چند گھنٹوں کی نرمی کے علاوہ کرفیو جاری رہا۔ چورا چاند پور ضلع میں بحران شروع ہونے کے بعد 3 مئی سے انٹرنیٹ معطل ہے۔
یو این آئی