وزیر اعظم نریندر مودی اور یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو دو دن پہلے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بم سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ دیپک شرما نام کے اکاؤنٹ سے ڈائل 112 کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے، وزیر اعظم اور یوپی کے وزیر اعلیٰ کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس افسران میں ہلچل مچ گئی۔ اس معاملے کی جانچ کمشنریٹ آف پولیس کی کرائم برانچ کو سونپی گئی ہے۔
اس معاملے کی جانچ ڈی سی پی کرائم پی کے تیواری خود کر رہے ہیں۔ فی الحال 2 دن گزرنے کے بعد بھی پولیس کو اس معاملے میں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ڈائل 112 پر دیپک شرما نامی ٹویٹر ہینڈل سے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملتے ہی پولیس افسران کے ہوش اڑ گئے۔ اس واقعہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اعلیٰ پولیس افسران نے معاملے کی جانچ کرتے ہوئے اسے پولیس کمشنریٹ لکھنؤ کے ڈی سی پی کرائم پی کے تیواری کو سونپ دیا ہے۔
پولیس افسر اس نام کے اکاؤنٹ ہولڈر کو پکڑنے کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ حالانکہ دھمکی دینے والا ملزم ابھی تک پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ جلد ہی واقعے کا انکشاف کرکے ملزمین کو گرفتار کر لیں گے۔
ڈی سی پی کرائم پی کے تیواری کے مطابق دھنتیرس کے دن دیپک شرما نام کے شخص نے پی ایم اور سی ایم کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی مرین کی بھارتی کشتی پر فائرنگ، ایک ہلاک
ڈی سی پی کا کہنا ہے کہ اب تک جس نام سے یہ ٹویٹر اکاؤنٹ بنایا گیا ہے وہ فرضی معلوم ہوتا ہے۔ معاملہ سنگین ہے کیونکہ دھمکیاں دینے کے ساتھ ساتھ قابل اعتراض تبصرے بھی کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسی دھمکیاں دی گئیں جس میں ملزم کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بھی ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔