پٹنہ: جن نائک کرپوری ٹھاکر کی برسی کے موقع پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج جننائک کرپوری ٹھاکر میموریل میوزیم میں منعقدہ ایک تقریب میں ان کے مجسمے پر گلپوشی کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جن نائک کرپوری ٹھاکر جی کی آج برسی ہے۔ ان کا انتقال 1988 میں 64 سال کی عمر میں ہوا۔اگر وہ زندہ ہوتے تو نہ صرف ریاست بلکہ ملک کو بھی آگے لے جاتے۔ وہ 1 دیش رتن مارگ پٹنہ کے اس مقام پر رہتے تھے، ہم ان سے ملنے آتے تھے۔ ہم یہاں ان کے یوم پیدائش اور یوم وفات پر آتے رہتے ہیں۔
ہندوستان کو ہندو راشٹربنانے سے متعلق سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بھارت دیش ہے یہاں ایسا ممکن نہیں۔ یہاں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں۔ اگر کوئی اس ملک کے بارے میں کچھ بھی بولے تو اس کی کوئی اہمیت نہیں۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی کی بات کے علاوہ کسی کی بات نہیں سنی جانی چاہیے۔ کوئی کچھ کہے تو سمجھ لیں کہ وہ ملک کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔ یہ ممکن نہیں. آخر کار گاندھی جی کو بھی قتل کر دیا گیا۔ ہم باپو کی بات پرہی ہم لوگ آگے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ملک کے بارے میں جو کہا ہے اس کی بنیاد پر ملک کو آگے بڑھنا ہے۔ باقی لوگوں کو جو بولنا ہے وہ بولتے رہیں، لوک سبھا الیکشن میں عوام فیصلہ کرے گی۔
بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بی بی سی پر کی گئی کارروائی سے بالکل واضح ہے کہ ان کی خواہش کیا ہے۔ اگر کوئی ان کے خلاف بولے گا تو کارروائی کی جائے گی۔ ہم مسلسل سمادھان یاترا پر تھے اور اس کے بارے میں مزید تفصیلات حاصل کریں گے۔ صحافیوں کے دیگر سوالات کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے خلاف جسکو جوبولنا یے وہ بولتے رہیں اور جو کہنا چاہتے ہیں وہ کہیں۔ ہم عوام کی خدمت کے لیے دن رات کام کرتے ہیں۔ہم سب کے مفاد میں مسلسل کام کرتے رہتے ہیں۔ کسی کے ہمارے خلاف بولنے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عوام ہی مالک ہے۔ عوام دیکھ رہے ہیں کون کیا کر رہا ہے. جو کام ہم پہلے کرتے تھے میڈیا میں اس کاذکر ہوتا تھا لیکن آج کل وہ لوگ جوبولتے ہیں میڈیا میں اس کا زیادہ ذکرہوتا ہے۔
یواین آئی