تلنگانہ حکومت نے کوتہ پیٹ فروٹ مارکیٹ کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور کوتہ پیٹ سے 200 کیلو میٹر کی دوری پر مارکیٹ کے قیام کے لیے زمین دے دی ہے۔مارکیٹ میں کاروبار کرنے والے تاجرین نے مارکیٹ کی منتقلی پر تنقید کی اور کورٹ میں درخواست دائر کی۔
اس مارکیٹ کے اندرونی حصے میں 16 سو گزر پر جامع مسجد کوتہ پیٹ واقع ہے، جس میں پانچ وقت کی نماز ادا کی جاتی ہے۔ نماز جمعہ میں دو ہزار مسلمان نماز ادا کرتے ہیں۔
اس موقع پر مسجد کمیٹی کے صدر سید عبداللہ شاہ نوید نے کہا کہ اس مسجد کے قیام کے 16 سال گزر چکے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد کی جگہ مسجد رہنی چاہئے۔
مزید پڑھیں:۔ دہلی ہائی کورٹ میں نائب صدر ہاؤس میں واقع مسجد کے مستقبل پر29 کو سماعت
اس مارکیٹ میں سابقہ رکن پارلیمان سید عزیز پاشاہ نے دورہ کرتے ہوئے فروٹ مارکیٹ کمیٹی کے اراکین کے ساتھ پرس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں کئی بڑے دواخانوں کی حالت خستہ ہے۔ عثمانیہ ہاسپٹل، گاندھی ہاسپٹل، نمس ہاسپٹل اور دیگر ہاسپٹلرز کی اچھی دیکھ بھال کی جائے تو عوام کو سہولت ملے گی تاہم مارکیٹ منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
مجلس اتحاد المسلمین کے اراکین اسمبلی احمد بن عبداللہ بلعلہ اور حلقہ نامپلی کے رکن اسمبلی جعفر حسین معراج نے دورہ کرتے ہوئے فروٹ مارکیٹ کمیٹی کے رکن محمد آفسر خان سے ملاقات کی۔