کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ ملک کے ہر گھر تک کورونا ویکسین پہنچنا ضروری ہے اور اس سے ہی کورونا وائرس کو ہرایا جاسکتا ہے لیکن مودی حکومت نے اسے کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا اور یہی وجہ ہے کہ ملک میں بننے والی ویکسین کی کمی کی قلت کا آج ہمیں سامنا ہے۔ اس کے لئے بیرون ملک سے پہلے ہی آرڈر مل رہے تھے اور ہماری حکومت سوتی رہی۔
پرینکا واڈرا نے کہا کہ 'ہندوستان ویکسین تیار کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ بی جے پی حکومت نے 12 اپریل کو 'ٹیکہ اتسو' منایا لیکن ویکسین کے لئے کوئی بندوست نہیں کیا اور ان 30 دنوں میں ہماری ویکسینیشن میں 82 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'مودی جی ویکسین فیکٹریوں میں گئے۔ تصاویر بھی لیں لیکن ان کی حکومت نے ویکسین کا پہلا آرڈر جنوری 2021 میں کیوں کیا؟'۔ امریکہ اور دیگر ممالک میں ہندوستانی ویکسین کمپنیوں کو بہت پہلے آرڈر دے رکھا تھا۔ اس کی ذمہ داری کون لے گا۔ گھر گھر ویکسین پہنچائے بغیر کورونا سے لڑنا ناممکن ہے۔
راہل گاندھی نے طبی عملہ کے لئے مثبت نقطہ نظر وضع کرنے سے متعلق خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مثبت سوچ کی جھوٹی تسلی طبی عملہ اور ان کے کنبے کے ساتھ مذاق ہے جنہوں نے اپنے قریبی لوگوں کو کھویا ہے اور وہ آکسیجن، اسپتال اور دواوں کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ریت میں سر ڈالنا مثبت نقطۂ نظر نہیں، یہ ملک کے عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔ اس سے پہلے نرسوں کے عالمی دن پر انہوں نے نرسوں کے تئیں اظہار تشکر کیا اور کہا کہ وہ جس جذبے کے ساتھ اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لوگوں کی خدمت کررہی ہیں وہ خود کو وقف کرنے کے جذبے سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔
یو این آئی