ETV Bharat / bharat

Tripura Bar Council تریپورہ بار کونسل نے رجیجو کی مذمت کی

author img

By

Published : Mar 23, 2023, 7:20 PM IST

تجربہ کار وکیل اور بار کاؤنسل کے صدر پروشتم رے برمن نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر قانون کے ذریعے کیا گیا تبصرہ قابل مذمت ہے، جس میں انہوں نے سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ کے سبکدوش ججوں کو ہندوستان مخالف قرار دیا ہے۔

وزیر قانون کرن رجیجو
وزیر قانون کرن رجیجو

اگرتلہ، تریپورہ بار کونسل نے جمعرات کو سبکدوش ججوں کے خلاف مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو کی مذمت کی اور الزام لگایا کہ یہ مرکزی حکومت کی طرف سے عدالت میں مداخلت کرنے کی کوشش کی ہے۔تجربہ کار وکیل اور بار کاؤنسل کے صدر پروشتم رے برمن نے یہاں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر قانون کے ذریعے کیا گیا تبصرہ قابل مذمت ہے، جس میں انہوں نے سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ کے سبکدوش ججوں کو ہندوستان مخالف قرار دیا ہے۔

کرن رجیجونے حال ہی میں ایک کنکلیو میں دعوی کیا تھاکہ کچھ سبکدوش اور کچھ کارکن جو’ہندوستان مخالف کا حصہ ہیں،یہ کوشش کررہے ہیں کہ ہندوستان عدلیہ اپوزیشن کا کردار ادا کرے۔ پروشتم رے برمن نے کہا،”ہمارا خیال ہے کہ مرکز حکومت کے خلاف ججوں کو بولنے سے روک کر عدالت پر دباؤ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ ان ججوں کے لئے خطرہ ہے، جو حکومت کے سامنے جھکنے سے انکار کرتے ہیں۔“

انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت پورے ملک میں ’تانا شاہی‘ کر رہی ہے۔ مرکز ہندوستانی عدلیہ سمیت سبھی جمہوری اداروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ مرکز چاہتا ہے کہ سپریم کورٹ اور ملک کے مکمل عدلیہ نظام مرکز کے انگوٹھے کے نیچے ہو، جس کا ثبوت ملک کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئر مین جگدیپ دھنکھڑ کی تقریر سے مل گیاہے۔

تریپورہ ہائی کورٹ کے سینئر ججو ں نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اورکالیجیم کے دیگر ارکان کو خط لکھ کر تریپوری ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری اور ہائی کورٹ کے ججوں کے خالی عہدوں کو پر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وکیلوں نے گزشتہ سات فروری کو کی گئی کالیجیم کی سفارش کے متعلق جسٹس ارپیش کمار سنگھ کو تریپورہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن آج تک وزرات قانون نے سفارش پر کوئی کاروائی نہیں کی۔

مزید پڑھیں:Kiren Rijiju on Law and Justice قانون عام آدمی کے لیے قابل فہم ہونا چاہیے، رجیجو

یو این آئی

اگرتلہ، تریپورہ بار کونسل نے جمعرات کو سبکدوش ججوں کے خلاف مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو کی مذمت کی اور الزام لگایا کہ یہ مرکزی حکومت کی طرف سے عدالت میں مداخلت کرنے کی کوشش کی ہے۔تجربہ کار وکیل اور بار کاؤنسل کے صدر پروشتم رے برمن نے یہاں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر قانون کے ذریعے کیا گیا تبصرہ قابل مذمت ہے، جس میں انہوں نے سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ کے سبکدوش ججوں کو ہندوستان مخالف قرار دیا ہے۔

کرن رجیجونے حال ہی میں ایک کنکلیو میں دعوی کیا تھاکہ کچھ سبکدوش اور کچھ کارکن جو’ہندوستان مخالف کا حصہ ہیں،یہ کوشش کررہے ہیں کہ ہندوستان عدلیہ اپوزیشن کا کردار ادا کرے۔ پروشتم رے برمن نے کہا،”ہمارا خیال ہے کہ مرکز حکومت کے خلاف ججوں کو بولنے سے روک کر عدالت پر دباؤ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ ان ججوں کے لئے خطرہ ہے، جو حکومت کے سامنے جھکنے سے انکار کرتے ہیں۔“

انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت پورے ملک میں ’تانا شاہی‘ کر رہی ہے۔ مرکز ہندوستانی عدلیہ سمیت سبھی جمہوری اداروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ مرکز چاہتا ہے کہ سپریم کورٹ اور ملک کے مکمل عدلیہ نظام مرکز کے انگوٹھے کے نیچے ہو، جس کا ثبوت ملک کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئر مین جگدیپ دھنکھڑ کی تقریر سے مل گیاہے۔

تریپورہ ہائی کورٹ کے سینئر ججو ں نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اورکالیجیم کے دیگر ارکان کو خط لکھ کر تریپوری ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری اور ہائی کورٹ کے ججوں کے خالی عہدوں کو پر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وکیلوں نے گزشتہ سات فروری کو کی گئی کالیجیم کی سفارش کے متعلق جسٹس ارپیش کمار سنگھ کو تریپورہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن آج تک وزرات قانون نے سفارش پر کوئی کاروائی نہیں کی۔

مزید پڑھیں:Kiren Rijiju on Law and Justice قانون عام آدمی کے لیے قابل فہم ہونا چاہیے، رجیجو

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.