لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگراج میں سابق رکن اسمبلی و سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو پولیس حراست کے دوران شرپسندوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ حملہ آوروں کی شناخت ارون موریہ، نوین تیواری اور سنی کے طور پر ہوئی ہے اور انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ حملہ آور صحافی بن کر آئے تھے اور وہ جدید ہتھیار سے لیس تھے۔ حملہ آوروں نے گولی چلانے کے دوران جے شری رام کے نعرے بھی لگائے اور خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔ اس واقعہ کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک اعلی سطحی میٹنگ طلب کی اور پوری ریاست میں ہائی الرٹ کا اعلان کردیا اور اعلی پولیس اہلکاروں کو گشت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مذکورہ واقعے کے بعد شہر کا ماحول کشیدہ ہوگیا ہے۔ کسی بھی قسم کی افواہوں پر قابو پانے کے لیے انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ شہر کے کئی علاقے حساس ہیں۔ سیکورٹی کے پیش نظر شہر میں آس پاس کے اضلاع سے اضافی پولیس فورس طلب کر لی گئی ہے۔ مقامی پولیس کے ساتھ پی اے سی اور آر اے ایف کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہےانہوں نے بتایا کہ انٹرنیٹ سروس کا حکم اس لیے جاری کیا گیا ہے کہ پریاگ راج کا ماحول کسی بھی طرح سے خراب نہ ہو اورافواہوں پر قابو پانے کے لئے انٹرنیٹ سروس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔حفاظتی بندوبست کو پختہ رکھنے کے لیے ہر طرف سخت پہرہ ہے۔ پریاگ راج کو 14 سیکٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔دکانداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی دکانیں بند رکھیں۔
وزیر اعلی نے تین رکنی عدالتی کمیشن کی تشکیل کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 17 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ریاست کے سبھی اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے اور ساتھ میں پولیس کی گشت بھی بڑھائی گئی ہے۔ وہیں اعلی افسران کو تشکیل کردہ کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق رکن پارلیمان عتیق احمد پر چاند بابا کے قتل کا الزام تھا۔ وہیں عتیق کے بھائی اشرف کو راجیو پال نے بی ایس پی کی ٹکٹ سے شکست دی تھی، جس کے بعد راجیو پال کا قتل ہوا تھا اور اس قتل کا الزام عتیق احمد اور اشرف پر عائد ہوا تھا، جس کا مقدمہ چل رہا تھا۔ اسی کیس میں امیش پال گواہ تھے جن کا قتل گزشتہ ماہ ہوا تھا، جس میں عتیق کے بیٹے اسد اور غلام کا انکاؤنٹر ہوا جس میں دونوں ہلاک ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں:۔ Atique And Ashraf Killed in Firing عتیق احمد اور اشرف احمد فائرنگ میں ہلاک