جوشی مٹھ: اتراکھنڈ کے بحران سے متاثر جوشی مٹھ شہر جہاں ہر روز مٹی کے تودے گرنے کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے، منگل تک دراڑوں والے مکانات اور عمارتوں کی تعداد 723 ہو گئی ہے۔ Cracked Houses in Joshimath
انتظامیہ نے 86 عمارتوں کو رہائش کے لیے غیر محفوظ قرار دیا ہے۔ ادھر انتظامیہ نے شہر کے دو بڑے ہوٹلوں کو لینڈ سلائیڈنگ کے باعث غیر محفوظ قرار دیا ہے۔ انتظامیہ نے منگل کی صبح سے ان کو گرانے کی مشق شروع کر دی تھی۔ لیکن ہوٹلوں کا درست معائنہ نہ کئے جانے پر ہوٹل مالکان مسمار کرنے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس علاقے میں سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ موقع پر این ڈی آر ایف کی ٹیمیں اور مشینیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ چمولی انتظامیہ نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ آفت سے متاثرہ 462 لوگوں کو جوشی مٹھ قصبے کے علاقے میں مختلف عمارتوں میں قائم ریلیف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔
دریں اثنا، پتنجلی یوگ پیٹھ کے زیراہتمام سوامی رام دیو نے جوشی مٹھ میں آفت سے متاثرہ لوگوں کے لیے کمبل، کھانے پینے کی اشیاء اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کے ٹرک بھیجے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جوشی مٹھ میں ہونے والی آفت میں لوگوں کی زندگی بھر کی کمائی، کاروبار، گھر بار، سرمایہ سب تباہ ہو گیا ہے۔ سینکڑوں خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔ پتنجلی یوگ پیٹھ اتراکھنڈ اور ملک کی ایک انتہائی حساس تنظیم ہے۔ ہم نے پچھلے 30 سالوں میں خدمت کی ہے۔ آفت کی اس گھڑی میں ہم انسانی ہمدردی کے طور پر متاثرین کے لیے 2000 کمبل، کھانے پینے کی اشیاء اور روزمرہ استعمال کی اشیاء جیسے صابن، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ وغیرہ بھیج رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Joshimath Incident حکومت جوشی مٹھ بحران کو قومی آفت اعلان کرے
یو این آئی