گاندھی نگر: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کو سبھی نے قبول کر لیا ہے اور پورے ملک میں جلد ہی اس کو نافذ کیا جائے گا، جبکہ ماضی میں این ای پی اپنے نظریاتی روابط کی وجہ سے تنازعہ کا باعث بنا تھا۔ گجرات سنٹرل یونیورسٹی کے چوتھے کانووکیشن کے موقع پر گریجویٹ طلباء سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ این ای پی 2020 تعلیم کو تنگ سوچ کے دائرے سے نکالنے کے لیے کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ عام طور پر تعلیمی پالیسیوں کی تنازعات میں گھرے رہنے کی تاریخ رہی ہے۔ ماضی میں دو این ای پیز لائے گئے اور وہ ہمیشہ تنازعات میں رہے۔ تنازعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ ایک روایت رہی ہے کہ ہماری تعلیمی پالیسی کو مخصوص نظریے سے جوڑ دیا جاتا ہے اور اسے اس نظریے کے سانچے میں بدل دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن نریندر مودی کے دور اقتدار 2022 میں جو تعلیمی پالیسی لائی گئی تھی، اس کی کوئی مخالفت یا الزام نہیں لگا سکتا، کیونکہ پورے سماج نے اسے قبول کر لیا ہے اور پورا ملک اسے نافذ کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Foundation Stone of Bank Headquarters امت شاہ نے جونا گڑھ میں بینک ہیڈکوارٹرس کا سنگ بنیاد رکھا
انہوں نے مزید کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی، جس کا مقصد نوجوانوں کو عالمی شہری بنانا ہے، جلد ہی نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا مقصد انسان کو مکمل انسان بنانا ہے اور نئی تعلیمی پالیسی یہی کرے گی۔ آسان الفاظ میں نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد نئی نسل کو عالمی شہری بنانا ہے۔دو روزہ دورے پر گجرات آئے امیت شاہ نے گجرات سنٹرل یونیورسٹی گاندھی نگر کے چوتھے کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر شاہ نے کہا کہ بچوں کو جدوجہد آزادی کے بارے میں جاننا چاہیے، ہم نے گزشتہ 75 سالوں میں بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ اگلے 25 سالوں (آزادی کے 100 ویں سال) میں بھارت کو دنیا میں نئی بلندیوں پر لے جانا آپ کی ذمہ داری ہے۔