بریلی: ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں واقع آریہ سماج مندر میں ایک مسلم لڑکی نے ہندو رسومات کے مطابق ہندو لڑکے سے شادی کرلی، جس کے بعد جوڑے نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے لڑکی کے گھر والوں کی جانب سے جان کا خطرہ بتایا اور انہوں نے پولیس سے سکیورٹی کی درخواست کی ہے۔ بریلی کے علاقے کوتوالی میں رہنے والی انٹرمیڈیٹ کی ایک مسلم طالبہ کو اپنے گھر کے سامنے رہنے والے ایک ہندو لڑکے سے محبت ہو گئی جس کے بعد اس نے ہندو مذہب اختیار کر لیا اور ہندو رسم و رواج سے شادی کر لی اور لبنیٰ سے آروہی بن گئی۔ Muslim lady marries Hindu boy in temple
بریلی کوتوالی علاقے میں رہنے والی لبنیٰ اور بوبی دونوں ایک ہی محلے میں رہتے ہیں۔ دونوں کے گھر بالکل قریب ہیں۔ دونوں کئی سالوں سے ایک دوسرے سے پیار کرتے تھے۔ انہوں نے رواں برس 20 مئی کو گھر سے بھاگ کر آریہ سماج مندر میں ہندو رسومات کے مطابق شادی کر لی جس کے بعد مسلم لڑکی لبنیٰ سے آروہی بن گئی ہے۔ لبنیٰ عرف آروہی نے اپنے گھر والوں سے جان کا خطرہ بتایا ہے۔ لبنیٰ کا الزام ہے کہ اس کے گھر والے اسے اور بوبی کو قتل کر دیں گے جس کی وجہ سے اس نے ویڈیو جاری کرکے پولیس سے تحفظ کی درخواست کی ہے۔
پولیس کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ روہت سنگھ سجوان کا کہنا ہے کہ لڑکی کے اہل خانہ نے کوتوالی میں گمشدگی کا کیس درج کرایا ہے۔ دوسری جانب لڑکی کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ جب کہ اس معاملہ میں پولیس لڑکی کو مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔ نیز پورے معاملے کی تحقیقات کے بعد حقائق کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
وہیں دوسری جانب ضلع کانپور میں ایک ہندو لڑکے نے اپنا مذہب تبدیل کرکے اسلام مذہب اختیار کیا اور ایک مسلم لڑکی سے شادی کر لی تاہم لڑکے گھروالوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے بیٹے کا مذہب تبدیل کرایا گیا ہے اور جبراً اس کی شادی مسلم لڑکی سے کرائی گئی ہے، جس کے بعد بجرنگ دل والوں نے پولیس اسٹیشن کے باہر اس معاملہ کے خلاف ہنگامہ کیا، پولیس نے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے نکاح پڑھانے والے مولوی، لڑکی اور اس کے والدین کو حراست میں لے لیا، فی الحال ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔