ریاست بہار کے شہر گیا میں تحریک فروغ اسلام کے بینر تلے مدرسہ عرشہ میموریئل میں علماء و مشائخ اور ائمہ کرام کی ایک اہم نشست منعقد ہوئی، جس کی صدارت مولانا قمر غنی عثمانی قادری نے کی۔ اس میں چند ایجنڈوں پر بات رکھی گئی اور اس پر فیصلے کیے گئے۔
نشست میں خاص طور پر تحریک اسلام کے اغراض و مقاصد کو عملی جامہ پہنانے پر بھی زور دیا گیا۔ اس نشست میں ایجنڈے کے تحت گفتگو میں تحریک فروغ اسلام کی شہر گیا میں شاخ کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے اس کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صدر و سکریٹری اور دیگر ذمہ داران کا انتخاب عمل میں آیا۔ تحریک فروغ اسلام کے چیئرمین مولانا قمر غنی عثمانی قادری نے ملی وسماجی در پیش مسائل کے حل کے لیے راستے نکالنے پر زور دیا، خاص طور پر نوجوان طبقہ کو علوم نبویہ سے بہرہ مند کرنے کی بات کی گئی تاکہ وہ مستقبل کے لیے ایک مثال بن سکیں۔
مولانا قمر غنی قادری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے تحفظ کے لئے لیے جدوجہد کریں اور آئین میں ملے اختیارات و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے مطالبات حکومت تک پہنچائیں۔ مسلمان جب تک اپنے کردار و عمل کو درست نہیں کریں گے اور اسوہ حسنہ اور اخلاق عظیم کو اپنی زندگی میں ڈھالیں گے نہیں تب تک کامیابی میسر نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
گاندھی میدان بم دھماکہ: این آئی اے عدالت نے نو ملزمین کو قصوروار ٹھہرایا
مولانا قمر غنی نے سماجی طور پر پھیلی برائیوں جیسے جہیز جیسی لعنت کو ختم کرنے پر بھی زور دیا۔ ساتھ ہی کہا کہ ہمیں اپنے کردار اور عمل کو سدھارنے کی ضرورت ہے۔ مسلمان اپنا اچھا اخلاق پیش کریں اور ساتھ ہی بچوں کی تعلیم پر زور اور ناخواندگی کو دور کریں کیونکہ جب تک علم کی شمع روشن نہیں ہوگی ہم اقتصادی طور پر مضبوط نہیں ہوں گے۔
اس موقع پر موجود سبھی شرکاء نے ان سب امور پر بغیر کسی نام و نمود اور خلوص و للہیت سے کام کرنے کا عہد بھی کیا. اس موقع پر مولانا عمرانی، ڈاکٹر کاشف رضا، ڈاکٹر مولانا منصور فرید ی، مولانا خواجہ درانی مولانا ادریس القادری، حاجی اعجاز، حافظ وسیم، حافظ عبدالرحمن، مولانا شبیر اشرفی ،مولانا عفان جامی ، مختار خان وغیرہ کی شرکت رہی۔