ETV Bharat / bharat

Asaduddin Owaisi Attacked: اسد الدین اویسی فائرنگ معاملے کو آج پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے - ملزمین کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ

ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی کے قافلے پر گذشتہ کل بروز 3 فروری کو حملہ ہوا جس میں وہ بال بال بچ گئے۔ انہوں نے ٹویٹ کرکے اپنی خیریت کی اطلاع دی۔ اس معاملے میں پولیس کا کہنا ہے کہ دو ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اپنے قافلہ پر فائرنگ کے معاملے کو آج اسد الدین اویسی لوک سبھا میں اٹھا ئیں گے ۔ Shots Fired at Asaduddin Owaisi's Convoy in Meerut

Asaduddin Owaisi Attacked
اویسی کے قافلے پر فائرنگ
author img

By

Published : Feb 4, 2022, 7:39 AM IST

Updated : Feb 4, 2022, 8:15 AM IST

میرٹھ: اتر پردیش کے میرٹھ میں انتخابی تشہیر کر کے دہلی لوٹ رہے کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے قافلہ پر فائرنگ کا معاملہ آج اویسی خود پارلیمنٹ میں اٹھا سکتے ہیں۔

اس سے قبل جمعرات کو اورنگ آباد سے ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھایا تھا۔

امتیاز جلیل نے جمعرات کو لوک سبھا میں اس معاملہ اٹھاتے ہوئے حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے کہا کہ 'اسد الدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔ وہ محفوظ ہیں۔ اس سے قبل ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے درمیان سیاسی اور نظریاتی اختلاف ہو سکتے ہیں لیکن اس قسم کا حملہ غلط ہے۔ حملہ میں شامل لوگوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی ہونی چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ میرٹھ کے کھیتور سے واپسی کے دوران اویسی کے قافلے پر چھجرسی ٹول گیٹ پر حملہ کیا گیا۔ اس حملہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کر کے اس کی اطلاع دی۔

کل شام اسد الدین اویسی نے کہا کہ’’ کچھ دیر قبل چھجرسی ٹول گیٹ پر میری گاڑی پر گولیاں چلائی گئیں۔تین سے چار راؤنڈ فائرنگ ہوئی۔حملہ آور ہتھیار چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ میری گاڑی پنکچر ہو گئی لیکن میں دوسری گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے نکل گیا۔ ہم سب محفوظ ہیں۔ فی الحال پولیس سی سی ٹی وی کیمرے کی جانچ کر رہی ہے’’Firing on Asaduddin Owaisi’s Car

واضح رہے کہ اس سے قبل ایم آئی ایم کے سربرا اسدالدین اویسی کے دہلی میں واقع رہائش گاہ پر چند لوگوں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں انہیں ضمانت دے دی گئی۔

مذکورہ معاملہ کے تعلق سے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ اویسی پر حملہ کرنے والے دو لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ موقع پر لگے کیمرے کے ویڈیو فوٹیج میں 2 افراد کی فائرنگ کی کلپ ملی۔ اس معاملے میں گرفتار ایک شخص کا نام سچن ہے اور وہ گوتم بدھ نگر کے بدل پور تھانہ کا رہنے والا ہے۔ One Arrested for Firing at AIMIM Chief Owaisi's Convoy in Meerut

مزید پڑھیں:Firing on Asaduddin Owaisi in UP: غازی آباد میں اویسی پر حملہ، دو ملزمین گرفتار

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ٹیم نے اس کے پاس سے ایک غیر قانونی پستول بھی برآمد کیا۔ ملزمان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ اس واقعے میں کتنے لوگ ملوث تھے، جلد ہی اس کیس کا پردہ فاش ہو جائے گا کہ اس واقعے کے پیچھے کیا وجہ تھی۔

میرٹھ: اتر پردیش کے میرٹھ میں انتخابی تشہیر کر کے دہلی لوٹ رہے کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے قافلہ پر فائرنگ کا معاملہ آج اویسی خود پارلیمنٹ میں اٹھا سکتے ہیں۔

اس سے قبل جمعرات کو اورنگ آباد سے ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھایا تھا۔

امتیاز جلیل نے جمعرات کو لوک سبھا میں اس معاملہ اٹھاتے ہوئے حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے کہا کہ 'اسد الدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔ وہ محفوظ ہیں۔ اس سے قبل ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے درمیان سیاسی اور نظریاتی اختلاف ہو سکتے ہیں لیکن اس قسم کا حملہ غلط ہے۔ حملہ میں شامل لوگوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی ہونی چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ میرٹھ کے کھیتور سے واپسی کے دوران اویسی کے قافلے پر چھجرسی ٹول گیٹ پر حملہ کیا گیا۔ اس حملہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کر کے اس کی اطلاع دی۔

کل شام اسد الدین اویسی نے کہا کہ’’ کچھ دیر قبل چھجرسی ٹول گیٹ پر میری گاڑی پر گولیاں چلائی گئیں۔تین سے چار راؤنڈ فائرنگ ہوئی۔حملہ آور ہتھیار چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ میری گاڑی پنکچر ہو گئی لیکن میں دوسری گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے نکل گیا۔ ہم سب محفوظ ہیں۔ فی الحال پولیس سی سی ٹی وی کیمرے کی جانچ کر رہی ہے’’Firing on Asaduddin Owaisi’s Car

واضح رہے کہ اس سے قبل ایم آئی ایم کے سربرا اسدالدین اویسی کے دہلی میں واقع رہائش گاہ پر چند لوگوں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں انہیں ضمانت دے دی گئی۔

مذکورہ معاملہ کے تعلق سے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ اویسی پر حملہ کرنے والے دو لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ موقع پر لگے کیمرے کے ویڈیو فوٹیج میں 2 افراد کی فائرنگ کی کلپ ملی۔ اس معاملے میں گرفتار ایک شخص کا نام سچن ہے اور وہ گوتم بدھ نگر کے بدل پور تھانہ کا رہنے والا ہے۔ One Arrested for Firing at AIMIM Chief Owaisi's Convoy in Meerut

مزید پڑھیں:Firing on Asaduddin Owaisi in UP: غازی آباد میں اویسی پر حملہ، دو ملزمین گرفتار

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ٹیم نے اس کے پاس سے ایک غیر قانونی پستول بھی برآمد کیا۔ ملزمان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ اس واقعے میں کتنے لوگ ملوث تھے، جلد ہی اس کیس کا پردہ فاش ہو جائے گا کہ اس واقعے کے پیچھے کیا وجہ تھی۔

Last Updated : Feb 4, 2022, 8:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.